میرے والد شیر تھے، بابا صدیقی کے فرزند کا جذباتی پوسٹ

ممبئی ۔ مہاراشٹرا کے سابق ریاستی وزیر و این سی پی لیڈر بابا صدیقی کے قتل کے بعد ان کے فرزند نے رد عمل ظاہر کیا ہے۔ بابا صدیقی کے فرزند و کانگریس لیڈر ذیشان صدیقی نے کہا ہے کہ ان کے والد کے قتل کے بعد قاتلوں کی نظریں ان پر ٹکی ہوئی ہے لیکن انہیں ڈرایا نہیں جا سکتا
ذیشان نے کہا کہ انہوں نے میرے والد کو خاموش کرا دیا لیکن وہ یہ بھول گئے کہ ایک شیر تھے اور میں ان کی دہاڑ اپنے اندر رکھتا ہوں، انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر یہ جذباتی پوسٹ کیا ۔ ذیشان نے لکھا میرے والد کا قتل کرنے کے بعد وہ مجھ پر نظریں گڑھے ہوئے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ وہ جیت گئے ہیں، انہیں میں بتانا چاہتا ہوں کہ میرے اندر شیر کا خون دوڑتا ہے میں اب بھی یہاں ہوں، بے خوف۔ انہوں نے ایک کو مار دیا لیکن ان کی جگہ اب میں اٹھ کھڑا ہوں یہ لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی آج میں وہیں کھڑا ہوں جہاں وہ کھڑے تھے
زندہ مستعد اور تیار، باندرہ کے لوگوں کے نام پیغام میں انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ آپ کے ساتھ ہوں۔ واضح رہے کہ بابا صدیق کا 12 اکتوبر کی رات ممبئی کے باندرہ علاقے میں ذیشان صدیقی کے دفتر کے پاس فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا اس واردات میں بشنوئی گینگ ملوث بتائی گئی ہے۔