نیشنل

نیوی افسر کی بیوی ٹرین سے گر کر  ہلاک — خاتون کو ٹی ٹی ای نے دھکا دیا یا خود چھلانگ لگائی؟ معمہ برقرار، ایف آئی آر درج

نیوی افسر کی بیوی ٹرین سے گر کر  ہلاک — خاتون کو ٹی ٹی ای نے دھکہ دیا یا خود چھلانگ لگائی؟ معمہ برقرار، ایف آئی آر درج

 

لکھنؤ – اترپردیش کے اٹاوہ کے قریب پتنگا۔آنند وہار اسپیشل ٹرین میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں ایک نیوی افسر کی اہلیہ آرتی یادو چلتی ٹرین سے گر کر ہلاک ہوگئیں۔ خاندان نے الزام عائد کیا ہے کہ ٹریولنگ ٹکٹ اگزامنر (ٹی ٹی ای) نے انہیں دھکا دے کر نیچے گرایا، جبکہ کم از کم پانچ ہم سفر مسافروں کا کہنا ہے کہ خاتون نے خود چھلانگ لگائی۔ سرکاری ریلوے پولیس (GRP) اٹاوہ میں جمعرات کے روز ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

 

واقعہ منگل کی صبح اس وقت پیش آیا جب آرٹی یادو کانپور سے صبح ساڑھے سات بجے سلیپر کوچ میں سوار ہوئیں۔ صبح ساڑھے نو بجے ٹی ٹی ای سنتوش کمار نے ٹکٹ طلب کیا جس پر خاتون نے بتایا کہ ان کے پاس دوسری ٹرین کا AC ٹکٹ ہے۔ مسافروں کے مطابق ٹی ٹی ای نے انہیں جنرل کوچ میں جانے کو کہا تو خاتون نے کہا کہ وہ اگلے اسٹیشن پر اتر جائیں گی

 

، تاہم دوبارہ کہنے پر انہوں نے کہا کہ وہ ٹرین سے کود جائیں گی۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ آرتی نے اپنا آدھار کارڈ ٹی ٹی ای کی جانب پھینکا، بیگ اٹھایا اور بھرتھنا اسٹیشن کے قریب کھلی دروازے سے کود گئیں۔

 

تاہم مقتولہ کے شوہر اجے سنگھ — جو انڈین نیوی میں تعینات ہیں — نے اس بیان کو مسترد کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ٹی ٹی ای نے ان کی اہلیہ کو دھکا دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ آرتی کا بیگ چار کلومیٹر دور ملا، موبائل فون غائب ہے اور جسم کے پچھلے حصے پر شدید چوٹ جبکہ سامنے کوئی نشان نہیں، جو صاف ظاہر کرتا ہے کہ دھکا دیا گیا۔

 

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایک مسافر نے ہیلپ لائن 139 پر ٹی ٹی ای کی بدسلوکی کی شکایت کی تھی لیکن بعد میں بیان بدل دیا۔ شوہر کا اعتراض یہ بھی ہے کہ اگر خاتون کا مقصد خودکشی ہوتا تو وہ کانپور سے 130 کلومیٹر کا سفر طے کرنے کا انتظار کیوں کرتیں؟

 

ٹی ٹی ای سنتوش کمار کا مؤقف ہے کہ انہوں نے خاتون کو محض ٹکٹ کے مطابق جنرل کوچ میں جانے کا کہا، جس پر آرتی نے جذباتی ہوکر چھلانگ لگا دی۔

 

GRP نے معاملے کی تفتیش شروع کردی ہے اور پوسٹ مارٹم، کال ریکارڈز، CCTV اور مسافروں کے بیانات کی بنیاد پر مزید کارروائی جاری ہے۔ شوہر نے انصاف کے لیے مکمل اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

 

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button