نیشنل

لال قلعہ دھماکے کیس میں نیا انکشاف — گرفتار ڈاکٹر شاہین پر جیشِ محمد سربراہ مسعود اظہر کے خاندان سے تعلقات کا الزام

لال قلعہ دھماکے کیس میں نیا انکشاف — گرفتار ڈاکٹر شاہین پر الزام ہے کہ ان کے تعلقات جیشِ محمد سربراہ مسعود اظہر کے خاندان سے ہیں 

 

دہلی کے لال قلعہ کے قریب ہوئے دہشت گرد حملے کی تحقیقات میں چونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں۔ فریدآباد ٹیرر ماڈیول میں کلیدی کردار ادا کرنے والی ڈاکٹر شاہین سعید پر الزام ہے کہ ان کے تعلقات جیشِ محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کے خاندان سے جڑے ہوئے ہیں۔میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پولیس تحقیقات میں یہ بھی پتہ چلنے کی اطلاع ہے کہ شاہین کا رابطہ پلوامہ حملے کے ماسٹر مائنڈ عمر فاروق کی اہلیہ عفیرا بی بی سے تھا۔

 

عفیرا بی بی، جیشِ محمد کے کمانڈر اور 2019 کے پلوامہ حملے میں 40 سی آر پی ایف اہلکاروں کی شہادت کے ذمہ دار عمر فاروق کی بیوی ہے۔ فاروق کو پلوامہ حملے کے بعد سیکورٹی فورسز نے ہلاک کر دیا تھا۔ ذرائع کے مطابق عفیرا بی بی جیشِ محمد کے نئے تشکیل دیے گئے خواتین ونگ "جماعتُ المؤمنات” کی اہم رکن ہے اور حالیہ دنوں میں اس کی ایڈوائزری کونسل میں شامل کی گئی تھی۔

 

مزید تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ عفیرا، مسعود اظہر کی بہن سادیہ اظہر کے ساتھ کام کر رہی تھی، جو کہ 1999 کے قندھار ہائی جیکنگ کے ماسٹر مائنڈ یوسف اظہر کی بیوی ہے۔ سادیہ اظہر اب جیش کے خواتین ونگ کی قیادت کر رہی ہے۔

 

ذرائع کا کہنا ہے کہ "آپریشن سندھور” کے دوران جیشِ محمد کے کئی نیٹ ورکس تباہ کیے گئے، جس کے بعد تنظیم نے خواتین کو متحرک کرنے کے لئے آن لائن ٹریننگ کورسس شروع کئے۔ انہی سرگرمیوں کے تحت شاہین سعید کو بھارت میں خواتین ونگ کی تنظیم سازی اور بھرتی کے کام کی ذمہ داری دی گئی تھی۔

 

تحقیقات جاری ہیں، اور ایجنسیاں اس بات کا جائزہ لے رہی ہیں کہ لال قلعہ دھماکے اور جیشِ محمد کے اس نئے نیٹ ورک کے درمیان کس حد تک تعلقات ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button