نیشنل

بس میں زچگی۔چلتی بس سے نومولود کو پھینک دیا گیا، مہاراشٹرا میں دل دہلادینے والا واقعہ

ممبئی : ریاست مہاراشٹرا کے ضلع پربھنی میں ایک خوفناک اور حیرت انگیز واقعہ پیش آیا جہاں ایک 19 سالہ خاتون نے چلتی سلیپر کوچ بس میں بچے کو جنم دیا اور کچھ ہی لمحوں بعد اس بچے کو بس کی کھڑکی سے باہر پھینک دیا گیا جس سے نوزائیدہ کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔

 

یہ واقعہ صبح تقریباً 6:30 بجے پاتھری-سیلو روڈ پر پیش آیا۔ ایک شہری نے پولیس کو اطلاع دی کہ بس سے کپڑے میں لپٹی کوئی چیز باہر پھینکی گئی ہے۔پولیس کے مطابق ریتیکا ڈھیری نامی خاتون اپنے ساتھی الطاف شیخ (جو خود کو اس کا شوہر بتا رہا تھا) کے ساتھ سنت پریاگ ٹراویلس کی سلیپر کوچ بس میں پونے سے پربھنی جا رہی تھی۔ سفر کے دوران خاتون کو درد زہ کی شکایت ہوئی اور اس نے ایک بچے کو جنم دیا لیکن اس کے فوراً بعد اس جوڑے نے نوزائیدہ کو کپڑے میں لپیٹ کر بس کی کھڑکی سے باہر پھینک دیا۔

 

جب بس ڈرائیور نے دیکھا کہ کھڑکی سے کچھ باہر پھینکا گیا ہے تو اس نے استفسار کیا جس پر الطاف شیخ نے جواب دیا کہ اس کی بیوی کو قئے ہورہی ہے تاہم جب سڑک کنارے موجود ایک شہری نے یہ منظر دیکھا تو وہ حیران رہ گیا کہ وہ کوئی کچرا نہیں بلکہ ایک نوزائیدہ بچہ تھا۔ اس نے فوراً پولیس ہیلپ لائن 112 پر کال کر کے اطلاع دی۔

 

 

پولیس کی گشت پر موجود ٹیم نے لگژری بس کا تعاقب کیا اور اسے روک کر ابتدائی تفتیش کی۔ اس کے بعد خاتون اور اس کے ساتھی کو حراست میں لے لیا گیا۔ ابتدائی بیان میں جوڑے نے اعتراف کیا کہ وہ بچے کو پالنے کے قابل نہیں تھے اس لیے اسے بس سے باہر پھینک دیا۔ بدقسمتی سے سڑک پر گرنے کی وجہ سے بچے کی موت واقع ہو گئی۔

 

پولیس کے مطابق ریتیکا ڈھیری اور الطاف شیخ دونوں پربھنی کے رہنے والے ہیں اور گزشتہ ڈیڑھ سال سے پونے میں مقیم تھے۔ انہوں نے خود کو میاں بیوی بتایا لیکن اس دعوے کے حق میں کوئی دستاویز پیش نہ کر سکے۔

 

خاتون کو طبی امداد کے لیے ہاسپٹل منتقل کر دیا گیا ہے پولیس نے اس معاملہ میں کیس درج کرکے چھان بین شروع کردی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button