نیشنل

شادی میں مسلم خاتون ویٹرس رکھنے پر اعتراض،کیٹرنگ کے پیسے روک دئیے گیے۔اترپردیش میں عجیب و غریب واقعہ

نئی دہلی: مسلمانوں کو معاشی طورپرکمزورکرنے کیلئے نت نئے حربہ آزمائے جارہے ہیں ایسے ہی ایک واقعہ میں مسلم خاتون ویٹرس کی خدمات حاصل کرنے پرایک کیٹرنگ کے ذمہ دار کے پیسے روک دئیے گئے۔

 

یہ واقعہ لکھنؤ کمشنریٹ کے تھانہ عالم باغ واقع پاون پوری کا ہے۔ کیٹرنگ کے ذمہ دار کا نام پردیپ کمار گپتا ہے، پردیپ کمار کا کہنا ہے کہ مدن لال واجپئی کی بیٹی کی شادی میں کیٹرنگ کا کنٹراکٹ اس کے حوالہ کیا گیا اوراس کام کے لیے 425000 روپے میں معاہدہ طئے پایا لیکن 70550 روپے کی ادائیگی تاحال نہیں کی گئی۔

 

پردیپ کمار کی جانب سے رقم کیلئے دباو ڈآلنے پر مدن لال نے کہا کہ فنکشن میں جن ویٹرس کو کام پر لگایا گیا تھا وہ مسلمان تھی اسی لئے وہ باقی رقم ادا نہیں کرے گا۔ کیٹرر کا کہنا ہے کہ بات چیت کے وقت ایسا کوئی معاہدہ نہیں کیا گیا تھا کہ ویٹڑس کا تعلق کس مذہب سے ہونا چاہئے۔

 

پولیس نے اس سلسلے میں شکایت ملنے پر کیس درج کرکے چھان بین شروع کردی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button