پٹنہ کے خانگی ہاسپٹل میں دن دہاڑے فائرنگ، خطرناک مجرم چندن مشرا ہلاک

پٹنہ _ 17 جولائی ( اردولیکس ڈیسک) بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں پیش آئے ایک سنسنی خیز واقعے نے ریاست میں قانون و نظم کی صورتحال پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ پانچ مسلح افراد نے پیر کی صبح ایک خانگی ہاسپٹل میں داخل ہوکر ایک مریض کے کمرے میں گولیاں برسا دیں اور بآسانی فرار ہو گئے۔ یہ خوفناک واقعہ فلمی منظر نہیں بلکہ بہار کی تلخ حقیقت ہے۔
واقعہ پٹنہ کے پارس ہاسپٹل میں پیش آیا، جہاں چندن مشرا نامی مجرم علاج کی غرض سے داخل تھا۔ اسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ حملہ آور کس طرح بندوقیں نکالتے ہیں، مریض کے کمرے کا دروازہ کھولتے ہیں اور فائرنگ کے بعد فرار ہو جاتے ہیں۔
چندن مشرا، جو ضلع بکسر کا رہائشی تھا، ایک خطرناک مجرم تھا جس پر قتل کے درجنوں مقدمات درج تھے۔ اسے علاج کے لیے پیرول پر رہا کیا گیا تھا اور پارس ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق، اس پر حملہ ایک حریف گینگ کی کارروائی ہو سکتی ہے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کارتکی شرما نے میڈیا کو بتایا کہ چندن مشرا کے خلاف کئی قتل کے مقدمات درج ہیں، اسے بکسر سے بھاگلپور جیل منتقل کیا گیا تھا۔ وہ پیرول پر رہائی کے بعد ہاسپٹل میں داخل تھا۔ ابتدائی تحقیقات سے لگتا ہے کہ اس پر حملہ اس کے حریف ‘چندن شیرو گینگ’ نے کیا۔ بکسر پولیس کی مدد سے ہم حملہ آوروں کی شناخت کی کوشش کر رہے ہیں۔
چندن مشرا کو گولیاں لگنے کے بعد ہاسپٹل میں علاج کے دوران موت ہو گئی۔ پولیس اس پہلو کی بھی تفتیش کر رہی ہے کہ آیا ہاسپٹل کے سیکیورٹی گارڈز اس واردات میں ملوث تھے یا نہیں۔
یہ واقعہ پچھلے چند ہفتوں کے دوران بہار میں پیش آئے کئی قتل کے واقعات کی کڑی ہے، جن میں معروف تاجر گوپال کھیمکا، بی جے پی لیڈر سورندر کیوات اور وکیل جتیندر مہتو بھی شامل ہیں۔ یہ سب واقعات ریاست میں بگڑتی ہوئی امن و امان کی صورتحال کی نشاندہی کرتے ہیں۔