شاہ بانو کی بیٹی کی فلم “حق” کے خلاف ہائی کورٹ میں عرضی، ریلیز روکنے کی اپیل

شاہ بانو کی بیٹی کی فلم “حق” کے خلاف ہائی کورٹ میں عرضی، ریلیز روکنے کی اپیل
اندور، 3 نومبر (اردولیکس) شاہ بانو بیگم کی بیٹی صدیقہ بیگم خان نے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ (انڈور بنچ) سے رجوع کرتے ہوئے فلم “حق” کی ریلیز روکنے کی اپیل کی ہے۔ صدیقہ کا کہنا ہے کہ فلم میں ان کی مرحومہ والدہ کی خانگی زندگی اور ذاتی دکھوں کو تجارتی مفاد کے لئے استعمال کیا گیا ہے، جو ان کے خاندان کی رازداری، وقار اور شہرت پر حملہ ہے۔
یہ فلم، جس میں عمران ہاشمی اور یامی گوتم مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں، 7 نومبر کو ریلیز ہونے والی ہے۔ صدیقہ بیگم نے اپنی عرضی میں موقف اختیار کیا ہے کہ فلم ان کی والدہ یا ان کے قانونی وارثین کی اجازت کے بغیر بنائی گئی، حالانکہ اس میں حقیقی واقعات اور شخصیات کی عکاسی کی گئی ہے۔
فلم کا موضوع 1980 کی دہائی میں شاہ بانو بیگم کے اس تاریخی مقدمہ سے متاثر بتایا گیا ہے، جس میں سپریم کورٹ نے طلاق یافتہ مسلم خواتین کو نان و نفقہ دینے کے حق میں فیصلہ دیا تھا — جو اس وقت کے مسلم پرسنل لا کے برخلاف تھا۔
صدیقہ بیگم نے مؤقف پیش کیا کہ فلم کے ٹریلر اور تشہیری مواد میں ان کی والدہ کی خانگی زندگی کو غلط انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شاہ بانو کی خانگی زندگی کو فلمی تفریح بنانا انسانی دکھ کو تجارتی شے میں بدلنے کے مترادف ہے۔
آج جسٹس پرنئے ورما نے معاملہ کی ابتدائی سماعت کی، جہاں فلم کے ایک پروڈیوسر جنگلی فلمز نے عدالت کو بتایا کہ فلم افسانہ ہے اور اس کے آغاز میں ڈسکلیمر دیا گیا ہے کہ یہ کسی شخص کی سوانح عمری نہیں۔ اس پر عدالت نے کہا کہ یہ ڈسکلیمر تحریری طور پر ریکارڈ پر لایا جائے اور مزید سماعت کل (4 نومبر) تک ملتوی کر دی۔
عرضی میں صدیقہ بیگم نے فلم کے ہدایت کار، پروڈیوسر اور سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن (CBFC) کے خلاف کارروائی کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ان کے خاندان کی اجازت حاصل نہ ہو، فلم کی ریلیز، اسکریننگ یا پروموشن کی اجازت نہ دی جائے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ CBFC نے فلم کو ریلیز کی منظوری دیتے وقت ضروری اجازت نامے کی عدم موجودگی کو نظرانداز کیا، جو کہ “قانونی غفلت اور آئینی ذمہ داری سے انحراف” کے مترادف ہے۔
دوسری جانب فلم سازوں کا کہنا ہے کہ “حق” ایک کہانی ہے جو صرف شاہ بانو مقدمے کے عدالتی پہلو سے متاثر ہے، نہ کہ ان کی ذاتی زندگی کی درست عکاسی کرتی ہے۔
عدالت نے کہا کہ اس معاملے میں کئی حقائق عوامی ریکارڈ پر موجود ہیں، تاہم درخواست گزار کا اعتراض صرف والدہ کی ذاتی زندگی کی فلمی پیشکش پر ہے، جس کا فیصلہ آئندہ سماعت میں کیا جائے گا۔



