اجمیر شریف کی درگاہ کیلئے دفتر وزیر اعظم کی جانب سے چادر پیش کرنے کے خلاف سپریم کورٹ میں داخل درخواست مسترد۔عدالت نے کہا فوری لسٹنگ نہیں ہوگی

نئی دہلی: اجمیر شریف درگاہ میں 814ویں سالانہ عرس کے موقع پر صوفی بزرگ خواجہ معین الدین حسن چشتیؒ کے مزار پر وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے رسمی چادر پیش کیے جانے کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی
۔عرضی کی فوری سماعت کے لیے چیف جسٹس آف انڈیا سوریہ کانت اور جسٹس جوئے مالیا باگچی پر مشتمل تعطیلاتی بنچ کے روبرو ذکرِ معاملہ کیا گیا۔عرضی گزار کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ ہم اجمیر درگاہ میں وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے چادر پیش کرنے پر روک ( اسٹے )چاہتے ہیں۔
سنکٹ موچن مندر سے متعلق ہماری عرضی پہلے ہی زیر التوا ہے۔”تاہم چیف جسٹس سوریہ کانت نے اس درخواست کو مسترد کر دیا۔عدالت نے کہا “آج لسٹنگ نہیں ہوگی۔”واضح رہے کہ اجمیر شریف درگاہ میں چادر پیش کرنا ایک قدیم روایت ہے جس پر ماضی کے وزرائے اعظم بھی عمل کرتے رہے ہیں۔اسی نوعیت کی ایک عرضی رواں سال کے اوائل میں اجمیر کی ایک مقامی عدالت میں بھی دائر کی گئی تھی
۔یہ درخواست اُس وقت ہندو سینا کے صدر وشنو گپتا کی جانب سے دائر کی گئی تھی جو اجمیر کی عدالت میں زیر سماعت ایک مقدمے کا حصہ ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اجمیر شریف درگاہ ایک مسمار شدہ شیو مندر کی جگہ پر تعمیر کی گئی ہے۔وشنو گپتا نے دلیل دی تھی کہ مرکزی حکومت کی جانب سے ایک “متنازع ڈھانچے” پر چادر بھیجنا عدالتی آزادی اور منصفانہ سماعت کے حق کو متاثر کرتا ہے
جبکہ اس معاملے سے متعلق مقدمہ ٹرائل کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ اسی دوران آج خواجہ معین الدین چشتیؒ کی درگاہ میں جاری 814ویں سالانہ عرس کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے چادر پیش کی گئی۔ مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور کیرن رجیجو وزیر اعظم کی طرف سے بھیجی گئی چادر لے کر اجمیر پہنچے اور روایتی طریقے سے عقیدت کے ساتھ درگاہ شریف میں چادر چڑھائی۔
اس موقع پر درگاہ احاطے میں سخت سیکورٹی انتظامات کیے گئے تھے اور بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات رہی۔چادر پوشی کے بعد مرکزی وزیر کیرن رجیجو بلند دروازے پر پہنچے،جہاں انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کا پیغام پڑھ کر سنایا۔ وزیر اعظم کے پیغام میں ملک میں امن، چین، بھائی چارہ اور ہم آہنگی کی دعا کی گئی۔ اس موقع پر درگاہ کا پورا احاطہ صوفیانہ رنگ میں رنگا ہوا نظر آیا اور عرس کے موقع پر زائرین کی بڑی تعداد موجود رہی۔
اس سے قبل مرکزی وزیر کیرن رجیجو نے اجمیر کے سرکٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے پیش کی گئی چادر محض ایک روایت نہیں بلکہ حکومت اور ملک کے عوام کے اجتماعی جذبات کی علامت ہے۔
انہوں نے کہا “یہ چادر وزیر اعظم، حکومت اور ہم سب کی جانب سے ہے۔” وزیر اعظم کے پیغام کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ خود یہاں آئے ہیں اور جو کچھ وہ کہہ رہے ہیں وہی وزیر اعظم کا پیغام ہے۔عرس کے موقع پر لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے قومی صدر اور مرکزی وزیر چراگ پاسوان کی جانب سے بھی درگاہ میں چادر پیش کی گئی۔
چراگ پاسوان کی طرف سے یہ چادر پارٹی کے قومی جنرل سیکریٹری محمد صابر نے پیش کی۔مرکزی وزیر کیرن رجیجو نے کہا کہ خواجہ صاحب کی درگاہ نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا میں امن، شانتی، خدمت اور باہمی احترام کی علامت ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارتِ اقلیتی امور کی جانب سے درگاہ کی ترقی اور بہتری کے لیے مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ریاستی حکومت اور مقامی ضلعی انتظامیہ کے ساتھ تال میل قائم کر کے درگاہ کے انتظام و انصرام اور سہولتوں کو مزید بہتر بنانے کے اقدامات کیے جائیں گے۔



