نیشنل

وزیر اعظم کا 11 اور 12 نومبر کو کرناٹک، تمل ناڈو، آندھرا پردیش اور تلنگانہ کا دورہ

وزیر اعظم 25,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹوں کو وقف کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے

وزیر اعظم بنگلورو میں کیمپے گوڑا بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ٹرمینل 2 کا افتتاح کریں گے۔ چنئی-میسور وندے بھارت ایکسپریس کو بھی جھنڈی دکھاکر روانہ کریں گے

وزیر اعظم بنگلور میں ناد پربھو کیمپے گوڑا کے 108 فٹ اونچے کانسی کے مجسمے کی نقاب کشائی کریں گے

وزیر اعظم وشاکھاپٹنم میں او این جی سی کے یو فیلڈ آن شور ڈیپ واٹر بلاک پروجیکٹ کو وقف کریں گے۔ گیل کے سریکاکولم انگُل قدرتی گیس پائپ لائن پروجیکٹ کا  سنگ بنیاد  بھی رکھیں گے

وزیر اعظم وشاکھاپٹنم میں 6 لین گرین فیلڈ رائے پور – وشاکھاپٹنم ایکونومک کوریڈور کے اے پی سیکشن کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ وشاکھاپٹنم ریلوے اسٹیشن کی تعمیر نو کا بھی سنگ بنیاد رکھیں گے

وزیر اعظم راما گنڈم میں فرٹیلائزر پلانٹ کو وقف کریں گے – اس کا سنگ بنیاد بھی وزیر اعظم نے 2016 میں رکھا تھا

وزیر اعظم ڈنڈیگل میں گاندھی گرام دیہی انسٹی ٹیوٹ کے 36ویں  جلسہ تقسیم اسناد  سے خطاب کریں گے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی 11 اور 12 نومبر 2022 کو کرناٹک، تمل ناڈو، آندھرا پردیش اور تلنگانہ کا دورہ کریں گے۔ 11 نومبر کو صبح تقریباً 9:45 بجے، وزیر اعظم سنت شاعر سری کنکا داسا کے مجسموں پر گلہائے عقیدت نذر کریں گے اور ودھان سودھا، بنگلورو میں مہارشی والمیکی کو بھی گلہائے عقیدت پیش کریں گے۔ صبح تقریباً 10:20 بجے، وزیر اعظم بنگلورو کے کے ایس آر ریلوے اسٹیشن پر وندے بھارت ایکسپریس اور بھارت گورو کاشی درشن ٹرین کو ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کریں گے۔ صبح تقریباً 11:30 بجے، وزیر اعظم کیمپے گوڑا بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ٹرمینل 2 کا افتتاح کریں گے۔ اس کے بعد، تقریباً 12 بجے، وزیر اعظم نادپ ربھو کیمپے گوڑا کے 108 فٹ اونچے کانسی کے مجسمے کی نقاب کشائی کریں گے، اس کے بعد تقریباً 12:30 بجے بنگلورو میں ایک عوامی تقریب ہوگی۔ تقریباً 3:30 بجے، وزیر اعظم تمل ناڈو کے ڈنڈیگل میں گاندھی گرام دیہی انسٹی ٹیوٹ کے 36 ویں جلسہ تقسیم  اسناد میں شرکت کریں گے۔

بارہ  نومبر کو، صبح تقریباً 10:30 بجے، وزیر اعظم آندھرا پردیش کے وشاکھاپٹنم میں متعدد پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔ تقریباً 3:30 بجے، وزیر اعظم تلنگانہ کے راما گنڈم میں آر ایف سی ایل پلانٹ کا دورہ کریں گے۔ اس کے بعد، تقریباً 4:15 بجے، وزیر اعظم راماگنڈم میں متعدد پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔

وزیر اعظم بنگلورو، کرناٹک میں

وزیر اعظم بنگلورو میں کیمپے گوڑا بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ٹرمینل 2 کا افتتاح کریں گے، جو تقریباً  5000  کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔یہ ٹرمینل ہوائی اڈے کی مسافروں کی ہینڈلنگ  کی صلاحیت کو دوگنا کر کے سالانہ 6۔5 کروڑ مسافر کردے گا جبکہ  اس کی موجودہ  صلاحیت تقریباً  2.5 کروڑ  ہے۔

ٹرمینل 2 کو بنگلورو کے گارڈن سٹی کو خراج تحسین پیش کرنے کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے اور اس میں مسافروں ایسا احساس ہوگا کہ وہ باغ میں ٹہل رہے ہیں ۔ مسافر   10,000 مربع میٹر سے زیادہ سبز دیواروں، ہینگ گاردن  اور  آؤٹ ڈور گارڈن سے گزریں گے۔ ہوائی اڈے نے پہلے ہی پورے کیمپس میں قابل تجدید توانائی کے 100 فیصد استعمال کے ساتھ پائیداری میں ایک معیار قائم کیا ہے۔ ٹرمینل 2 کو پائیداری کے اصولوں کے ساتھ  تیار   کئے گئے ڈیزائن  سے تیار کیا گیا ہے۔ پائیداری کے پہلوں کی بنیاد پر، ٹرمینل 2 دنیا کا سب سے بڑا ٹرمینل ہو گا جوکہ آپریشن شروع کرنے سے پہلے یو ایس-جی بی سی  (گرین بلڈنگ کونسل) سے پلیٹینم  درجہ بندی کا  پہلے سے سرٹی فکیٹ حاصل کرے گا۔ ’نورس‘ کا موضوع ٹرمینل 2 کے لیے تمام کمیشن شدہ آرٹ ورک کو یکجا کرتا ہے۔ ان آرٹ ورکس میں کرناٹک کی وراثت اور ثقافت کے ساتھ ساتھ وسیع تر ہندوستانی اخلاقات کی بھی جھلک ملتی ہے۔

مجموعی طور پر، ٹرمینل 2 کا ڈیزائن اور آرکی ٹیکچرچار رہنما اصولوں سے متاثر ہے: باغ میں ٹرمینل، پائیداری، ٹیکنالوجی اور آرٹ اینڈ کلچر۔ یہ تمام پہلو ٹی 2 کو ایک ٹرمینل کے طور پر ظاہر کرتے ہیں جو جدید ہے لیکن فطرت سے جڑا ہوا ہے اور تمام مسافروں کو ایک یادگار ’مقام‘ کا احساس دلاتا  ہے۔

وزیر اعظم چنئی-میسورو وندے بھارت ایکسپریس کو جھنڈی دکھا کر روانہ کریں گے۔ کرانتی ویرا سنگولی رائینا (کے ایس آر) ریلوے اسٹیشن پر بنگلورو۔ یہ ملک کی پانچویں وندے بھارت ایکسپریس ٹرین ہوگی اور جنوبی ہندوستان کی اس طرح کی پہلی ٹرین ہوگی۔ یہ چنئی کے صنعتی مرکز اور بنگلورو کے ٹیک اینڈ اسٹارٹ اپ مرکز اور مشہور سیاحتی شہر میسور کے درمیان کنکٹی وٹی  کو بڑھا ئے گی۔

وزیر اعظم بنگلور کے ایس آر ریلوے اسٹیشن سے بھارت گورو کاشی یاترا ٹرین کو بھی جھنڈی دکھاکر روانہ کریں گے۔ کرناٹک بھارت گورو اسکیم کے تحت اس ٹرین کو چلانے والی پہلی ریاست ہے جس میں حکومت کرناٹک اور وزارت ریلوے مل کر کرناٹک سے یاتریوں کو کاشی بھیجنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ تیرتھ یاتریوں کو کاشی، ایودھیا اور پریاگ راج جانے کے لیے آرام دہ قیام اور رہنمائی فراہم کی جائے گی۔

وزیر اعظم سری نادپربھو کیمپے گوڑا کے 108 فٹ اونچے کانسی کے مجسمے کی نقاب کشائی کریں گے۔ یہ بنگلورو کی ترقی میں شہر کے بانی نادپربھو کیمپے گوڑا کے تعاون کی یاد میں تعمیر کیا جا رہا ہے۔ اس مجسمے کو بنانے میں 98 ٹن کانسی اور 120 ٹن اسٹیل کا استعمال کیا گیا ہے، جس کا تصور اور مجسمہ  سازی اسٹیچو آف یونٹی کی شہرت رکھنے والے رام وی سوتار نے کی ہے۔

وزیر اعظم وشاکھاپٹنم آندھرا پردیش میں

وزیراعظم 10,500 کروڑ روپے  مالیت کے پروجیکٹوں  قوم کے نام وقف کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔  وہ چھ لین گرین فیلڈ رائے پور-وشاکھاپٹنم ایکونومک کوریڈور کے آندھرا پردیش سیکشن کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ اسے 3750 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے بنایا جائے گا۔ ایکونومک کوریڈور  چھتیس گڑھ اور اڈیشہ کے  انڈسٹریل نوڈس سے وشاکھاپٹنم پورٹ اور چنئی – کولکتہ نیشنل ہائی وے کے درمیان تیز  رفتار کنکٹی وٹی فراہم کرائے گا۔ اس سے آندھرا پردیش اور اڈیشہ کے قبائلی اور پسماندہ علاقوں سے رابطے میں بھی بہتری آئے گی۔ وزیر اعظم وشاکھاپٹنم میں کانوینٹ جنکشن سے شیلا نگر جنکشن تک ایک وقف شدہ پورٹ روڈ کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے۔ یہ وشاکھاپٹنم شہر میں مقامی اور بندرگاہ جانے والے سامان کے لانے لے جانے  کو الگ کرکے ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرے گا۔ وہ سریکاکلم-گجپتی کوریڈور کے ایک حصے کے طور پر 200 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کئے گئے این ایچ 326 اے کے نرسانا پیٹا سے پاتھاپٹنم سیکشن کو بھی قوم کے نام وقف کریں گے۔ یہ پروجیکٹ خطے میں بہتر کنکٹی وٹی  فراہم کرائے گا۔

وزیر اعظم آندھرا پردیش میں او این جی سی کے یو فیلڈ آن شور ڈیپ واٹر بلاک پروجیکٹ کو قوم کے نام وقف کریں گے، جو  2900 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔یہ تقریباً 3 ملین میٹرک  اسٹینڈرڈ کیوبک میٹر  یومیہ (ایم ایم ایس سی ایم ڈی) کی گیس کی پیداواری صلاحیت کے ساتھ پروجیکٹ کی سب سے گہری گیس کی دریافت ہے۔ وہ تقریباً 6.65 ایم ایم ایس سی ایم ڈی کی صلاحیت والے گیل کے سریکاکولم انگل قدرتی گیس پائپ لائن پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ یہ 745 کلومیٹر لمبی پائپ لائن کل 2650 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے بنائی جائے گی۔ نیچرل گیس گرڈ (این جی جی) کا حصہ ہونے کے ناطے، پائپ لائن آندھرا پردیش اور اڈیشہ کے مختلف اضلاع میں گھریلو، صنعتی، کمرشیل  اکائیوں اور آٹوموبائل سیکٹر کو قدرتی گیس کی فراہمی کے لیے اہم بنیادی ڈھانچہ تشکیل دے گی۔ یہ پائپ لائن آندھرا پردیش کے سریکاکولم اور وجیا نگرم اضلاع میں سٹی گیس ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کو نیچرل  گیس فراہم کرے گی۔

وزیر اعظم تقریباً 450 کروڑ روپے کی لاگت سے وشاکھاپٹنم ریلوے اسٹیشن کی تعمیر نو کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ دوبارہ تیار کردہ اسٹیشن روزانہ 75,000 مسافروں کی ضرورت کو پورا کرے گا اور جدید سہولیات فراہم کرکے مسافروں کے تجربے کو بہتر بنائے گا۔

وزیر اعظم وشاکھاپٹنم فشنگ ہاربر کی جدید کاری اور اپ گریڈیشن کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے۔ پروجیکٹ کی کل لاگت تقریباً  150 کروڑ روپے ہے۔ اپ گریڈیشن اور جدید کاری کے بعد اس  فشنگ ہاربر   ہینڈلنگ کی صلاحیت 150 ٹن یومیہ سے بڑھ کر تقریباً 300 ٹن یومیہ  ہوجائے گی۔ یہ  محفوظ لینڈنگ اور برتھنگ اور دیگر جدید انفراسٹرکچر سہولیات فراہم کرنے گے ساتھ جیٹی میں لگنے والے ٹرن آراؤنڈ وقت  کو  کم کرے گی، اس سے  چیزوں کی بربادی  کم  ہوگی  اور قیمتوں کی وصولی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

وزیر اعظم تلنگانہ کے راماگنڈم میں

وزیر اعظم راماگنڈم میں9500 کروڑ روپے سے زائد کے متعدد پروجیکٹوں  کو قوم کے نام وقف کریں گے اور  سنگ بنیاد رکھیں گے۔ وہ راما گنڈم میں فرٹیلائزر پلانٹ قوم کے نام وقف کریں گے۔ راما گنڈم پروجیکٹ کا سنگ بنیاد بھی وزیر اعظم نے 7 اگست 2016 کو رکھا تھا۔ فرٹیلائزر پلانٹ کی بحالی کے پیچھے محرک طاقت یوریا کی پیداوار میں خود کفالت حاصل کرنے کے لئے  وزیر اعظم کا وژن ہے۔ راما گنڈم پلانٹ 12.7 ایل ایم ٹی سالانہ دیسی نیم کوٹیٹڈیوریا کرے گا۔

یہ پروجیکٹ راماگنڈم فرٹیلائزرز اینڈ کیمیکلز لمیٹڈ (آر ایف سی ایل) کے زیراہتمام قائم کیا گیا ہے جو کہ نیشنل فرٹیلائزرز لمیٹڈ (این ایف ایل)، انجینئرز انڈیا لمیٹڈ (ای آئی ایل) اور فرٹیلائزر کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ (ایف سی آئی ایل) کی مشترکہ کمپنی ہے۔ آر ایف سی ایل کو 6300 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کے ساتھ نیا امونیا-یوریا پلانٹ لگانے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ آر ایف سی ایل پلانٹ کو گیس جگدیش پور – پھول پور – ہلدیہ پائپ لائن کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔

یہ پلانٹ ریاست تلنگانہ کے ساتھ ساتھ آندھرا پردیش، کرناٹک، چھتیس گڑھ اور مہاراشٹر کے کسانوں کو یوریا کھاد کی مناسب اور بروقت فراہمی کو یقینی بنائے گا۔ پلانٹ نہ صرف کھاد کی دستیابی کو بہتر بنائے گا بلکہ خطے میں مجموعی اقتصادی ترقی کو بھی فروغ دے گا جس میں سڑکوں، ریلوے، ذیلی صنعت وغیرہ جیسے بنیادی ڈھانچے کی ترقی بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ فیکٹری کے لئے مختلف  سامان  کی سپلائی کے لئے  ایم ایس ایم ای فروخت کنندگان  کی ترقی سے بھی خطے کو فائدہ حاصل ہوگا۔آر ایف سی ایل کا ’بھارت یوریا‘ نہ صرف درآمدات کو کم کرکے بلکہ کھادوں کی بروقت فراہمی اور توسیعی خدمات کے ذریعے مقامی کسانوں کو حوصلہ افزائی  کر تے ہوئے معیشت کو زبردست فروغ دے گا۔

وزیر اعظم بھدراچلم روڈ – ستوپلی ریل لائن کو قوم کے نام وقف کریں گے، جو تقریباً 1000 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کی گئی ہے۔ وہ 2200 کروڑ روپے سے زائد کے مختلف سڑکوں کے پروجیکٹوں  کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گےجن میں  این ایچ 765 ڈی جی کا میدک-سدی پیٹ-ایلکاتھورتھی سیکشن؛ این ایچ 161 بی بی کا بودھن-باسر-بھینسہ سیکشن؛ این ایچ۔ 353 سی کا سرونچہ سے مہادیو پور سیکشن شامل ہیں۔

وزیر اعظم گاندھی گرام، تمل ناڈو میں

وزیر اعظم گاندھی گرام دیہی انسٹی ٹیوٹ کے 36ویں جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کریں گے۔ تقسیم اسناد کی تقریب میں 2018-19 اور 2019-20 بیچز کے 2300 سے زائد طلباء اپنی ڈگریاں حاصل کریں گے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button