نیشنل

حیدرآباد کے پرانے شہر میں میٹرو کے کام میں پیشرفت ۔ جائیدادوں کے حصول کو منظوری

حیدرآباد۔ حیدرآباد شہر میں میٹرو ریل کے دوسرے مرحلے کی تعمیر کے سلسلے میں جائیدادوں کے حصول کے عمل میں ایک اور اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ اس کے تحت شہر کے مختلف علاقوں میں اراضی کے حصول کی اجازت دی گئی ہے۔

 

پراجیکٹ کا دائرہ: حیدرآباد میٹرو ریل کا دوسرے مرحلے کا منصوبہ 7.5 کلومیٹر طویل ہے جس میں ایم جی بی ایس (MGBS) سے چندرائن گٹہ تک کا راستہ شامل ہے۔ یہ روٹ شہر کے اہم اور مصروف علاقوں سے گزرتی ہے لہذا اس علاقے میں میٹرو لائن کی تعمیر کے لیے جائیدادوں کا حصول ضروری ہے۔

 

جائیدادوں کے حصول کی تفصیل: میٹرو لائن کی تعمیر میں مشکلات کی وجہ سے جائیدادیں حاصل کی جا رہی ہیں تاکہ اس پروجیکٹ کے دوران سڑکوں کی توسیع اور اسٹیشنوں کی تعمیر ممکن ہو سکے۔ اس عمل کے تچت پرانے شہر کے بعض علاقوں میں بھی جائیدادوں کا حصول شامل ہے۔ ان جائیدادوں کو حاصل کرنے کے لیے حیدرآباد میٹرو ریل کارپوریشن نے متعلقہ مالکین کو نوٹس جاری کیے ہیں تاکہ وہ اپنے جائیدادوں کو حکومت کے حوالے کریں۔

 

چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اس پراجیکٹ کے دوسرے مرحلے کے لیے 200 سے زیادہ جائیدادوں کے حصول کی منظوری دی ہے۔ یہ جائیدادیں شہر کے مختلف حصوں میں واقع ہیں اور ان کی حصولی کے عمل کو تیز کرنے کے لیے مناسب اقدامات کیے جا رہے ہیں۔حیدرآباد کے ضلع کلکٹر انودیپ دوری شیٹی نے 16 نومبر 2024 کو اس جائیدادوں کے حصول کی منظوری دی اور یہ بھی بتایا کہ میٹرو ریل کے اس دوسرے مرحلے کا تعمیراتی کام جنوری 2025 میں شروع ہو جائے گا۔

 

اس پراجیکٹ کا مقصد شہر میں نقل و حمل کی سہولت کو بہتر بنانا اور ٹریفک کے مسائل کو حل کرنا ہے۔حیدرآباد میں بڑھتی ہوئی آبادی اور ٹریفک کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے میٹرو ریل کا یہ پراجیکٹ نہ صرف شہر کی معیشت کو فروغ دے گا بلکہ شہریوں کو روزمرہ کی سفری سہولتیں بھی فراہم کرے گا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button