راہول گاندھی کی دھماکہ خیز پریس کانفرنس – ثبوت کے ساتھ بی جے پی پر ووٹ چوری کا لگایا الزام

راہول گاندھی نے آج ایک دھماکہ خیز پریس کانفرنس میں الزام لگایا کہ حالیہ انتخابات، خاص طور پر مہاراشٹر اور کرناٹک میں، منظم ووٹ چوری کے ذریعے بی جے پی کو فائدہ پہنچایا گیا اور اس پورے عمل میں الیکشن کمیشن نے خاموش شراکت دار کا کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ صرف انتخابی بے ضابطگی نہیں بلکہ ہندوستان کے جمہوری ڈھانچے پر حملہ ہے۔ راہول گاندھی نے مہاراشٹر میں صرف پانچ ماہ کے دوران ایک کروڑ سے زائد نئے ووٹرز کے اندراج کو مشکوک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تعداد گزشتہ پانچ سالوں کے مجموعی اندراج سے کہیں زیادہ ہے
اور اس دوران رجسٹریشن مراکز کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی تباہ یا غائب پائی گئی ہے۔ انہوں نے بینگلور کے مہادیوپورا اسمبلی حلقے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہاں ایک لاکھ سے زائد ووٹوں میں بے ضابطگیاں پائی گئیں جن میں 11,965 ڈپلیکیٹ ووٹ، 40,009 جعلی یا غلط پتوں پر رجسٹریشن، 10,452 ووٹرز کا ایک ہی پتے پر اندراج، 4,132 ناقابل شناخت تصاویر، اور 33,692 فارم-6 کا غلط استعمال شامل ہے
۔ ان کے مطابق یہ تمام کارروائیاں ایک منصوبہ بند دھاندلی کی نشاندہی کرتی ہیں جس کا مقصد بی جے پی کو فائدہ پہنچانا تھا۔ راہول گاندھی نے الیکشن کمیشن پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بے ضابطگیاں کمیشن کی رضامندی کے بغیر ممکن نہیں تھیں اور یہ ادارہ جو جمہوریت کا محافظ ہونا چاہیے تھا، آج جمہوریت کی تباہی کا ذریعہ بن چکا ہے۔ ان الزامات کے بعد مہاراشٹر اور کرناٹک کے چیف الیکشن افسران نے کانگریس کو خط لکھ کر کہا ہے کہ اگر ان کے پاس شواہد موجود ہیں تو وہ حلف نامے کے ساتھ تفصیلات پیش کریں بصورت دیگر قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اس پریس کانفرنس نے سیاسی ماحول میں نئی ہلچل پیدا کر دی ہے جہاں کانگریس نے سپریم کورٹ کی نگرانی میں تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے جبکہ بی جے پی نے ان الزامات کو مایوسی اور شکست کا اظہار قرار دے کر مسترد کر دیا ہے
۔ راہول گاندھی کی طرف سے پیش کیے گئے اعداد و شمار نے انتخابی نظام کی شفافیت پر سنجیدہ سوالات کھڑے کر دیے ہیں اور اب سب کی نظریں الیکشن کمیشن کے ردعمل پر مرکوز ہیں۔