مسلمانوں پر ہورہے ہجومی تشدد کے حملوں پر راہول گاندھی نے دیا بی جے پی حکومت کو سخت انتباہ

نئی دہلی _ یکم ستمبر ( اردولیکس ڈیسک) لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے مسلمانوں پر ہجومی تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات پر بی جے پی حکومتوں کو سخت انتباہ دیا ہے ۔راہول گاندھی نے مہاراشٹر میں دھولے ایکسپریس ٹرین میں گائے کے گوشت کے شبہ میں ایک مسلم بزرگ کی پٹائی اور ہریانہ میں ہجومی تشدد کے واقعہ پر اپنا ردعمل ظاہر کیا ۔ اب مہاراشٹر اور ہریانہ میں دو مسلم افراد کے ساتھ پیش آئے ہجومی تشدد کے واقعات کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے بی جے پی حکومت کو سخت نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے بی جے پی پر نفرت پھیلانے اور کھلے عام تشدد کا الزام بھی لگایا ہے۔
کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ” نفرت کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر کے اقتدار کی سیڑھی پر چڑھنے والے پورے ملک میں خوف کا راج قائم کر رہے ہیں۔
بھیڑ کی شکل میں چھپے نفرت انگیز عناصر قانون کی حکمرانی کو چیلنج کرتے ہوئے کھلے عام تشدد پھیلا رہے ہیں۔ان شرپسندوں کو بی جے پی حکومت سے کھلا ہاتھ مل گیا ہے، اسی لیے انہوں نے ایسا کرنے کا حوصلہ پیدا کیا ہے۔اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر مسلسل حملے جاری ہیں اور حکومتی مشینری خاموش تماشائی بن کر دیکھ رہی ہے۔
ایسے شرپسند عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی کرکے قانون کی حکمرانی قائم کی جائے۔ ہندوستان کے فرقہ وارانہ اتحاد اور ہندوستانی عوام کے حقوق پر کوئی بھی حملہ آئین پر حملہ ہے جسے ہم ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ چاہے بی جے پی کتنی ہی کوشش کرے، ہم نفرت کے خلاف ہندوستان کو متحد کرنے کی اس تاریخی جنگ کو ہر قیمت پر جیتیں گے۔”