نیشنل

راہول گاندھی نے آج پھر ایک مرتبہ ووٹ چوری کے معاملات کا بھانڈا پھوڑا

نئی دہلی: لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس ایم پی راہول گاندھی نے ووٹر لسٹوں سے بڑے پیمانے پر ناموں کے اخراج پر شدید برہمی ظاہر کرتے ہوئے اسے ’’جمہوریت پر گرانے والا ہائیڈروجن بم‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ یہ محض ایک تکنیکی مسئلہ نہیں بلکہ کروڑوں عوام کے حق رائے دہی کو ختم کرنے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔

 

جمعرات کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ انتخابی عمل میں دھاندلیاں اور بے ضابطگیاں حد سے بڑھ چکی ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ عوام کو اس ’’سیاہ سیاست‘‘ سے آگاہ کیا جائے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کرناٹک کے آلنڈ اسمبلی حلقے میں 6 ہزار ووٹ جعلی لاگ اِنز اور فرضی اپلیکیشنز کے ذریعے حذف کیے گئے۔ اس مقصد کے لیے جعلی فون نمبرز اور سافٹ ویئر کا سہارا لیا گیا۔

 

راہول گاندھی کے مطابق یہ کارروائیاں صرف انہی بوتھوں میں کی گئیں جہاں کانگریس کے جیتنے کے امکانات زیادہ تھے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی انتخابی کمشنر جینیش کمار ایسے عناصر کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں جو جمہوریت کو تباہ کرنے پر تلے ہیں۔

 

اپنے دعوؤں کے ثبوت پیش کرتے ہوئے راہول گاندھی نے بتایا کہ ’’گودابائی‘‘ نامی ایک جعلی لاگ اِن کے ذریعے 12 ووٹوں کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔ ان کے مطابق ایک خودکار پروگرام تیار کیا گیا جو ہر بوتھ کے پہلے ووٹر کو فرضی درخواست دہندہ دکھا کر اس کا نام حذف کر دیتا تھا۔ سب سے زیادہ ووٹ ہٹانے والے ٹاپ 10 بوتھ تمام کانگریس کے گڑھ کہلانے والے علاقوں میں واقع ہیں۔

 

راہول گاندھی نے کہا کہ کرناٹک کے علاوہ مہاراشٹر، ہریانہ اور اتر پردیش میں بھی اسی طریقۂ کار کے ذریعے ہزاروں ووٹ کاٹے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ بعض درخواستوں کے لیے ریاست سے باہر کے فون نمبروں کا سہارا لے کر OTP کے ذریعے اندراج کیا گیا۔ حالانکہ کرناٹک پولیس نے اس ضمن میں سی آئی ڈی کے ذریعے ایف آئی آر درج کی اور انتخابی کمیشن کو آگاہ بھی کیا، لیکن الیکشن کمیشن نے اب تک کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی۔ اور نہ ہی ان کے نام دیے جو ووٹوں کو حذف کررہے ہیں

 

انہوں نے الیکشن کمیشن کو ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حذف کیے گئے ووٹروں کی مکمل فہرست، استعمال شدہ فون نمبروں اور OTP کے ریکارڈ کو فوری طور پر عام کیا جائے۔ بصورت دیگر یہ ایک بار پھر ’’ووٹوں کی چوری‘‘ کا کھلا ثبوت تصور ہوگا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button