راہول گاندھی نے ان نظریات کے افراد سے بتایا جان کا خطرہ

کانگریس کے سینئر لیڈر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے پونے کی ایک عدالت کو بتایا کہ ساورکر اور ناتھورام گوڈسے کے نظریات کے حامی عناصر سے ان کی جان کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے، اس لیے مرکز کی ذمہ داری ہے کہ انہیں مناسب سکیورٹی فراہم کرے
راہول گاندھی کے خلاف وینائک دامودر ساورکر پر مبینہ متنازعہ بیان دینے کے الزام میں درج ہتک عزت کیس کی سماعت جاری ہے۔ یہ مقدمہ 2023 میں لندن کے دورے کے دوران راہول گاندھی کے ایک بیان پر ساورکر کے پڑپوتے ستیہ کی ساورکر نے دائر کیا تھا۔
پولیس نے اس معاملے میں ابتدائی شواہد کی موجودگی کی تصدیق کی تھی، تاہم پونے کی عوامی نمائندہ عدالت میں باقاعدہ سماعت تاحال شروع نہیں ہوئی۔
راہول گاندھی کے وکیل نے عدالت میں ایک نئی درخواست دائر کی، جس میں کہا گیا کہ ستیہ کی ساورکر خود ماضی میں ناتھورام گوڈسے اور ساورکر خاندان سے اپنے تعلقات کا ذکر کر چکے ہیں۔ اس تناظر میں، موجودہ سیاسی حالات اور ان کے پس منظر کو دیکھتے ہوئے، خطرے کے خدشات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، اس لیے آئینی طور پر راہول گاندھی کو تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے۔
ادھر ستیہ کی ساورکر نے میڈیا سے گفتگو میں الزام لگایا کہ راہول گاندھی کی یہ درخواست محض مقدمے کی کارروائی میں تاخیر ڈالنے کی کوشش ہے اور اس کا کیس سے براہِ راست کوئی تعلق نہیں۔ یاد رہے، عدالت پہلے ہی راہول گاندھی کو اس مقدمے میں ضمانت دے چکی ہے۔