لال قلعہ دھماکہ کیس: این آئی اے نے مزید 4 ملزمین کو گرفتار کرلیا

نئی دہلی: نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے 10 نومبر کو دہلی کے لال قلعہ کے باہر ہوئے دھماکے کے سلسلے میں مزید 4 اہم ملزمین کو حراست میں لے لیا، جس کے ساتھ گرفتار شدگان کی مجموعی تعداد 6 ہو گئی ہے۔
یہ گرفتاریاں سری نگر (جموں و کشمیر) میں ڈسٹرکٹ سیشن جج پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے پروڈکشن آرڈرز پر عمل کرتے ہوئے عمل میں آئیں۔
گرفتار ملزمین کی شناخت ڈاکٹر مزمل شکیل گنائی (پلوامہ، کشمیر)، ڈاکٹر عدیل احمد ردر (اننت ناگ، کشمیر)، ڈاکٹر شاہین سعید (لکھنؤ، یوپی) اور قاری عرفان احمد وگے (شوپیان، کشمیر) کے طور پر کی گئی ہے۔ این آئی اے کے مطابق، ان تمام افراد نے دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی اور اس کی انجام دہی میں کلیدی کردار ادا کیا، جس میں کئی بے گناہ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
اس کیس میں پہلے گرفتار دو دیگر ملزمین میں عامر رشید علی شامل ہے جس کے نام پر دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی رجسٹرڈ تھی، جبکہ جاسر بلال وانی عرف دانش وہ شخص ہے جس نے حملہ آور کو تکنیکی مدد فراہم کی۔ دونوں سے تفتیش جاری ہے تاکہ پورے نیٹ ورک کو بے نقاب کیا جا سکے۔
مرکزی وزارتِ داخلہ کی ہدایت پر یہ کیس این آئی اے کے سپرد کیا گیا تھا، اور اب ایجنسی ملک کی مختلف ریاستوں کی پولیس کے اشتراک سے حملے میں شامل تمام افراد کا سراغ لگانے اور انہیں گرفتار کرنے کے لئے کارروائی کر رہی ہے۔



