نیشنل

آر ایس ایس پر پابندی عائد کرنی چاہئے: ملیکارجن کھرگے

کانگریس کے صدر ملیکارجن کھڑگے  نے الزام عائد کیا ہے کہ ملک میں بڑھتی ہوئی امن و امان کی خرابیوں کی اصل وجہ بی جے پی اور آر ایس ایس  ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس پر پابندی عائد کی جانی چاہیے — یہ ان کی ذاتی رائے ہے۔

 

سردار ولبھ بھائی پٹیل کی جینتی کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے کانگریس پر کی گئی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ 1948 میں مہاتما گاندھی کے قتل کے بعد خود سردار پٹیل نے آر ایس ایس کے خلاف سخت ریمارکس دیے تھے۔

 

کھڑگے نے کہا کہ سردار پٹیل (آئرن مین) اور سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی (آئرن لیڈی) دونوں عظیم رہنما تھے جنہوں نے ملک کی خدمت اور اتحاد کے لیے نمایاں کردار ادا کیا۔

 

آر ایس ایس پر پابندی کے سوال پر کھڑگے نے وضاحت کی کہ یہ ان کی ذاتی رائے ہے، تاہم انہوں نے کہا کہ مہاتما گاندھی کے قتل کے لیے جو ماحول بنا، اس کے پیچھے آر ایس ایس کا ہی ہاتھ تھا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اُس وقت کے وزیر داخلہ سردار پٹیل نے شریام پرساد مکھرجی کو اس سلسلے میں خط بھی لکھا تھا۔

 

کھڑگے نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نہرو اور پٹیل کے درمیان اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ دونوں کے درمیان گہرے تعلقات تھے۔ نہرو نے پٹیل کو قومی اتحاد کی علامت قرار دیا تھا اور پٹیل نے بھی نہرو کو ملک کے لیے ایک مثالی قائد کہا تھا۔

 

کشمیر کے انضمام کے معاملے پر وزیر اعظم مودی کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ مودی کی یہ بات تاریخی حقائق کے خلاف ہے۔

 

دوسری جانب، بی جے پی نے کھڑگے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے دہائیوں تک سردار پٹیل کی خدمات کو نظرانداز کیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button