نیشنل
’آئی لو مودی‘ کہنا قابلِ قبول لیکن ’آئی لو محمد‘ پر اعتراض ۔ اسدالدین اویسی

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر بیرسٹر اسدالدین اویسی نے کہا ہے کہ "ہندوستان میں اگر کوئی کہے کہ ’آئی لو مودی‘ تو وہ قابلِ قبول ہوتا ہے لیکن اگر کوئی کہے ’آئی لو محمد‘، تو فوراً اعتراضات سامنے آتے ہیں۔” انہوں نے
سوال اٹھایا "یہ ملک کس سمت جا رہا ہے؟”انہوں نے کہا "اگر کوئی کہے کہ وہ مودی کو چاہتا ہے تو میڈیا بھی خوش ہو جاتا ہے، لیکن اگر میں کہوں کہ میں محمد ﷺ سے محبت کرتا ہوں تو اعتراض کیا جاتا ہے۔انہوں نے
یہ بھی کہا کہ بھارت کی آزادی کے لیے 17 کروڑ ہندوستانی مسلمانوں نے جدوجہد کی تھی۔