بامبے ہائی کورٹ سے کنال کامرا کو ملی بڑی راحت

ممبئی:معروف اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا کو بامبے ہائی کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت نے ان کی گرفتاری پر عبوری پابندی عائد کر دی ہے جبکہ ان کے خلاف درج ایف آئی آر کی منسوخی سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے۔ تین گھنٹے سے زائد طویل سماعت کے بعد عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔
سماعت کے دوران کنال کامرا کے وکلاء نے مؤقف اختیار کیا کہ ایف آئی آر کو فوری طور پر کالعدم قرار دیا جائے اور پولیس تحقیقات پر مکمل پابندی لگائی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ آئین کے آرٹیکل 19(اے) کے تحت اظہارِ رائے کی آزادی سے جڑا ہے اور اس میں کسی قسم کے جرم کا پہلو نہیں نکلتا۔
وکلاء نے مزید کہا کہ ریاستی اداروں کا استعمال کر کے ایک فنکار کو ڈرانے اور خاموش کروانے کی کوشش کی جا رہی ہے، حالانکہ کنال کامرا کا تبصرہ ایک مزاحیہ انداز میں تھا جس پر موجود افراد نے ہنسی کا اظہار بھی کیا۔ وکیل کے مطابق، یہ طنزیہ بیان تھا جسے سنجیدگی سے لینے کی ضرورت نہیں۔
عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ کنال کامرا ابتدا سے پولیس سے تعاون کر رہے ہیں۔ انہیں جب سمن جاری کیا گیا تو اگلے ہی دن جواب دیا گیا۔ وہ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے تفتیش میں شریک ہونے کے لیے تیار ہیں، مگر پولیس اصرار کر رہی ہے کہ وہ ذاتی طور پر پیش ہوں، جبکہ ان کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔
دوسری جانب، ریاستی حکومت کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ کنال کامرا نے اپنے بیان سے ایک فرد کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے، لہٰذا یہ معاملہ سنجیدہ ہے اور محض آزادیٔ اظہار کے دائرے میں نہیں آتا۔