کلاس روم میں طالب علم کی اچانک موت – وزنی بیاگ اور سیڑھیاں چڑھنے سے موت ہونے ماں کا الزام

تمل ناڈو کے ضلع وِلوپورم میں ایک خانگی اسکول کی کلاس روم میں اچانک گیارہویں جماعت کے طالب علم کی موت نے سنسنی پھیلا دی۔ پولیس نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق، وِلوپورم کے میل تھرووائی علاقے کے رہائشی کمار کی اہلیہ مہیشوری ایک گاؤں کی معاون کے طور پر خدمات انجام دیتی ہیں۔ ان کا 16 سالہ بیٹا موہن راج، ترو ویکا اسٹریٹ کے ایک مشہور خانگی اسکول میں گیارہویں جماعت میں تعلیم حاصل کر رہا تھا اور روزانہ صبح 7 بجے شروع ہونے والی خصوصی کلاسز میں شرکت کرتا تھا۔
آج صبح، کلاس شروع ہونے سے کچھ دیر پہلے موہن راج اچانک بے ہوش ہو کر گر پڑا۔ اطلاع ملتے ہی اس کی والدہ مہیشوری اسکول پہنچیں اور بیٹے کو نیروچی روڈ پر واقع ایک خانگی ہاسپٹل لے گئیں، جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ اس کے خون میں آکسیجن کی مقدار بہت کم ہے۔ مزید علاج کے لیے اسے دوسرے خانگی ہاسپٹل منتقل کیا گیا، لیکن وہاں ڈاکٹروں نے معائنے کے بعد تصدیق کی کہ وہ پہلے ہی دم توڑ چکا تھا۔
متوفی کی والدہ مہیشوری نے الزام لگایا کہ بیٹے کو کوئی بیماری نہیں تھی، وہ ایک ہونہار طالب علم تھا اور دسویں جماعت کے بورڈ امتحان میں 452 نمبر حاصل کیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسکول کا بیاگ بہت بھاری تھا، اور آج وہ اسے اٹھا کر چار منزلہ سیڑھیاں چڑھ کر کلاس میں گیا، اسی دباؤ کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا۔
مہیشوری کی شکایت کی بنیاد پر وِلوپورم ٹاؤن پولیس نے مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ہی طالب علم کی موت کی اصل وجہ سامنے آ سکے گی۔
متوفی کے گھر والوں نے کہا کہ رواں تعلیمی سال گیارہویں جماعت کے لیے عام امتحانات منسوخ کرنے کا اعلان کیا جا چکا ہے، اس کے باوجود گیارہویں کے طلبہ کے لیے خصوصی کلاسز جاری تھیں۔ ایسے میں انہی خصوصی کلاسز میں شریک ان کے بچے کی موت ہوگئی