طالبہ نے گورنر سے ڈگری لینے سے انکار کردیا۔ تمل ناڈو میں عجیب و غریب واقعہ

نئی دہلی۔ تمل ناڈو میں واقع منون مَنیَّم سندرَنار یونیورسٹی کے کانووکیشن کے دوران ایک غیرمعمولی واقعہ پیش آیا۔ ریاست کے گورنر آر این روی جب طلبہ کو ڈگریاں دے رہے تھے سبھی طلبہ باری باری آ کر ان سے ڈگری حاصل کر رہے تھے مگر ایک طالبہ جین جوزف نے گورنر کی طرف سے بلائے جانے کے باوجود انہیں نظر انداز کرتے ہوئے، ایک طرف کھڑے یونیورسٹی کے وائس چانسلر چندرشیکھر سے ڈگری حاصل کی۔
اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئی ہے۔طالبہ کے اس رویے پر سوشل میڈیا پر تنقیدوں کا سیلاب آ گیا۔جین جوزف کو ریاست کی حکمراں جماعت کے ناگرکوئل کے ڈپٹی سکریٹری ایم راجن کی بیوی کے طور پر شناخت کی گئی۔بتایا جا رہا ہے کہ گورنر اور ڈی ایم کے حکومت کے درمیان جاری اختلافات کے پیشِ نظر انھوں نے اسٹیج پر جان بوجھ کر ایسا برتاؤ کیا۔
واضح رہے کہ تمل ناڈو کی حکومت اور ریاست کے گورنر آر این روی کے درمیان طویل عرصے سے مختلف معاملات پر اختلافات چلے آ رہے ہیں۔ریاستی اسمبلی سے منظور شدہ بلز جب گورنر کو بھیجے گئے تو حکومت کا الزام ہے کہ وہ بغیر کسی جواب کے ان بلز کو اپنے پاس روک لیتے ہیں۔اسی سلسلے میں حکومت نے 2023 میں سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔حکومت نے بتایا کہ گورنر نہ تو بلز کو منظوری دے رہے ہیں نہ ہی انہیں نظرثانی کے لیے واپس بھیج رہے ہیں۔
یہ بھی کہا گیا کہ وہ بل دوبارہ منظور کیے جانے کے باوجود اپنا رویہ نہیں بدل رہے۔حال ہی میں سپریم کورٹ نے اس عمل کو آئین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔