اب سیل فون کے آئی ایم ای آئی نمبر سے چھیڑ چھاڑ کرنے والوں کی خیر نہیں۔ 3 سال کی قید اور 50 لاکھ کا جرمانہ

نئی دہلی: سیل فون کی شناخت کے لیے اہم 15 ہندسوں پر مشتمل آئی ایم ای آئی (International Mobile Equipment Identity) نمبر میں تبدیلی کرنا یا اس کے ساتھ چھیڑچھاڑ کرنا ناقابلِ ضمانت جرم کے زمرے میں آتا ہے۔ یہ بات پیر کے روز
ٹیلی کام ڈپارٹمنٹ (DoT) نے واضح کی ہے۔ محکمے نے خبردار کیا ہے کہ اس جرم میں ملوث افراد کو تین سال تک قید، پچاس لاکھ روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں ایک ساتھ دی جا سکتی ہیں۔
ٹیلی کام ڈپارٹمنٹ نے موبائل فون تیار کرنے والی کمپنیوں، برانڈ مالکان، درآمد کنندگان اور دکان داروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ آئی ایم ای آئی سے متعلق تمام قانونی تقاضوں کی سختی سے پابندی کریں۔
محکمہ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ تبدیل شدہ آئی ایم ای آئی والے موبائل فون، موڈیم، ماڈیول، یا سم باکس کو جان بوجھ کر اپنے پاس رکھنا بھی ایک جرم ہے۔
مزید کہا گیا ہے کہ آئی ایم ای آئی میں تبدیلی کے لیے استعمال ہونے والے آلات کا رکھنا بھی ٹیلی کام سائبر سکیورٹی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ ملک میں تیار ہونے اور فروخت ہونے والے موبائل فون، موڈیم،
ماڈیول اور سم باکس کے آئی ایم ای آئی نمبر کو حکومت کے پاس رجسٹر کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے، جبکہ درآمد کنندگان کو اپنے آلات کو Device Sethu Portal پر لازمی درج کرنا ہوگا۔



