کلاس روم میں ٹیچر اعجاز احمد کی موت۔ حقائق کی پردہ پوشی پر ہیڈ ماسٹر اور ایک ٹیچر معطل۔ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ پر کاروائی

حیدرآباد: ریاست آندھرا پردیش ضلع انامیاکے رائے چوٹی میں کلاس روم میں ٹیچر کی مشتبہ موت کے معاملہ میں عہدیداروں کے خلاف کاروائی کی گئی ہے۔ اس معاملہ میں حقائق کی پردہ پوشی پر ہیڈ ماسٹر شبیر کو معطل کردیا گیا جبکہ اسی معاملہ میں ایک اور ٹیچر رامولو کو بھی معطل کردیا گیا۔
واضح رہے کہ کتہ پلی اردو میڈیم ضلع پریشد اسکول کے سائنس ٹیچر 42 سالہ اعجاز احمد کی دو دن قبل مشتبہ حالت میں کمرہ جماعت میں موت ہوگئی تھی۔ ابتداء میں یہ کہا گیا تھا کہ ان کی موت قلب پر حملہ کی وجہہ ہوگئی تھی بعد ازاں مرحوم ٹیچر کی بیوہ نے الزام عائد کیا کہ کلاس روم میں طلباء کے مبینہ حملہ میں ان کے شوہر کی موت ہوئی ہے۔
اس معاملہ کی تحقیقات کرتے ہوئے اس معاملہ میں حقائق کی پردہ پوشی اور فرائض کی انجام دہی میں لاپروہی پر ہیڈ ماسٹر اور کلاس میں نہ جاتے ہوئے بچوں کے جھگڑے کی وجہہ بننے پر انگریزی ٹیچر کو معطل کردیا گیا۔ اس واقعہ کی جانچ کیلئے تشکیل دی گئی کمیٹی نے تحقیقات کرتے ہوئے رپورٹ پیش کردی
اسی رپورٹ کی بنا پر یہ کاروائی انجام دی گئی۔ یہ بات ڈی ای او سبرامنیم نے بتائی۔