آندھراپردیش میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے زیر تعمیر دفتر کو بلڈوزر سے توڑدیا گیا

گنٹور _ 22 جون ( اردولیکس) آندھرا پردیش کے گنٹور ضلع میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے زیر تعمیر دفتر کو عہدیداروں نے غیر قانونی تعمیر قرار دیتے ہوئے منہدم کر دیا
زیر تعمیر عمارت کو ہفتہ کی علی الصبح بلڈوزر سے زمین بوس کر دیا گیا۔ وائی ایس آر سی پی قائدین ٹی ڈی پی پر انتقامی سیاست میں ملوث ہونے کا الزام لگا رہے ہیں۔ وائی سی پی قائدین نے حکومت پر الزام لگایا ہے کہ وہ ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کے باوجود پارٹی دفتر کو غیر قانونی طور پر مسمار کر رہی ہے۔ وائی سی پی قائدین نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اے پی سی آر ڈی اے کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا ہے۔ عدالت کی جانب سے مسماری روکنے کا حکم دینے کے باوجود سی آر ڈی اے حکام نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے عمارت کو مسمار کردیا۔
بتایا جاتا ہے کہ گنٹور ضلع کے تاڑی پلی منڈل کے سیتانگرم گاوں میں محکمہ آبپاشی کی 14 ایکر اراضی ہے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے اس اراضی پر قبضہ کرتے ہوئے دو ایکر پر پارٹی آفس تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا تھا وائی ایس آر کانگریس کے دور حکومت میں اس اراضی کو انتہائی کم قیمت میں پارٹی کے دفتر کی تعمیر کے لئے لیز پر لیا گیا۔ اس لیز کو محکمہ آبپاشی کی جانب سے اجازت بھی نہیں لی گئی۔ اور تعمیری کاموں کی اجازت بھی نہیں لی گئی۔جس کی وجہ سے اس غیر قانونی تعمیر کو مہندی کردیا گیا ہے
بتایا گیا ہے کہ صرف دو گھنٹے میں پارٹی دفتر کو بلڈوزر سے تباہ کر دیا گیا۔ میونسپل حکام نے یہ انہدام پولیس کی بھاری تعیناتی کے درمیان عمل میں لایا ۔ وائی ایس آر سی پی کا دفتر چندرا بابو کی رہائش گاہ سے ٹی ڈی پی دفتر تک کے راستے پر تعمیر کیا جا رہا تھا