اترپردیش میں غیر قانونی تارکینِ وطن کے خلاف سخت مہم، ہر ضلع میں حراستی مراکز( ڈیٹنشن سنٹر) قائم کرنے یوگی حکومت کی ہدایت

یوپی میں غیر قانونی تارکینِ وطن کے خلاف سخت مہم، ہر ضلع میں حراستی مراکز قائم کیے جائیں گے: یوگی سرکار
لکھنؤ – اترپردیش کے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ نے تمام ضلع مجسٹریٹس کو ریاست بھر میں غیر قانونی تارکینِ وطن کے خلاف "فوری اور سخت” کارروائی شروع کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ہفتہ کے روز جاری ایک سرکاری پریس ریلیز کے مطابق چیف منسٹر نے ہر ضلع میں عارضی ڈیٹینشن سینٹر قائم کرنے کا حکم دیا ہے،
جہاں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی شہریوں—خاص طور پر مبینہ بنگلہ دیشی دراندازوں اور روہنگیا مسلمانوں—کو تصدیق مکمل ہونے تک رکھا جائے گا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ "شناخت کے بعد انہیں انہی کے ممالک واپس بھیج دیا جائے گا اور کارروائی مکمل طور پر قانونی طریقۂ کار کے مطابق ہوگی۔”
چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ قانون و نظم، قومی سلامتی اور سماجی ہم آہنگی ان کی حکومت کی "سرفہرست ترجیحات” ہیں اور اترپردیش میں کسی غیر قانونی موجودگی کو پنپنے نہیں دیا جائے گا۔
یہ ہدایات ایسے وقت سامنے آئی ہیں جب انٹیلی جنس اطلاعات کے مطابق ملک کی مختلف ریاستوں میں جاری اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) کارروائی کے بعد بڑی تعداد میں مبینہ غیر قانونی درانداز مغربی بنگال سے فرار ہو رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق کئی افراد بنگال میں سخت جانچ سے بچنے کے لئے پڑوسی ریاستوں میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں اور ملک کے اندر محفوظ علاقوں کی تلاش کر رہے ہیں۔ اترپردیش کا وسیع جغرافیہ اور بین الریاستی آمد و رفت اسے ممکنہ پناہ گاہ بناتا ہے، جبکہ نیپال سے کھلی سرحد ہونے کے باعث ریاست مزید حساس تصور کی جاتی ہے۔
حکومت نے حساس علاقوں، خصوصاً نیشنل کیپیٹل ریجن اور مغربی یوپی کے اضلاع جیسے متھرا، آگرہ، میرٹھ اور لکھنؤ میں فیلڈ ویریفکیشن، شناختی چھان بین اور مقامی انٹیلی جنس کو تیز کرنے کی ہدایت دی ہے۔
عہدیداروں کو یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ عارضی حراستی مراکز تمام قواعد کے مطابق ہوں اور اس قدر محفوظ بنائے جائیں کہ دستاویزی کارروائی کے دوران زیرِ حراست افراد کے فرار یا غائب ہونے کا کوئی امکان باقی نہ رہے۔



