نیشنل

رائے دہندگان ووٹ ڈالنے کیلئے ان 12 شناختی کارڈس میں سے کوئی بھی ایک دکھا سکتے ہیں

نئی دہلی ۔الیکشن کمیشن (ای سی آئی) کو عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کےساتھ رجسٹریشن آف الیکٹرز رولز 1960 کے تحت یہ ہدایت دینے کااختیار حاصل ہے کہ ووٹروں کوپولنگ مراکز پراپنی شناخت کرنے اورنقالی کوروکنے کے لئے رائے دہندگان کو ووٹروں کا فوٹو شناختی کارڈ (ای پی آئی سی)جاری کیا جائے ۔

 

 

بہار میں اور ضمنی انتخابات والے 8 اسمبلی حلقوں میں تقریبا 100فیصد ووٹروں کو ای پی آئی سی جاری کیے گئے ہیں ۔ کمیشن نے تمام سی ای او کوبھی ہدایت جاری کی ہے کہ وہ انتخابی فہرستوں کی حتمی اشاعت کے 15 دن کے اندر نئے ووٹروں کو ای پی آئی سی کی فراہمی کو یقینی بنائیں ۔مزید برآں  ان ووٹروں کی سہولت کے لیے جن کے نام انتخابی فہرست میں شامل ہیں لیکن وہ اپنی شناخت کے لیے ای پی آئی سی پیش کرنے سے قاصر ہیں ای سی آئی نے 7 اکتوبر 2025 کو نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں ایسے ووٹروں کو درج ذیل 12 متبادل تصویری شناختی دستاویزات میں سے کسی ایک کو پیش کرنے کی اجازت دی گئی ہے ۔

 

 

 

آدھار کارڈ

منریگا جاب کارڈ

بینک/پوسٹ آفس کی طرف سے جاری کردہ تصویری پاس بک

وزارت محنت کی اسکیم کے تحت جاری کردہ ہیلتھ انشورنس اسمارٹ کارڈ / آیوشمان بھارت ہیلتھ کارڈ ۔

ڈرائیونگ لائسنس

پین کارڈ

این پی آر کے تحت آر جی آئی کی طرف سے جاری کردہ اسمارٹ کارڈ

ہندوستانی پاسپورٹ

تصویروالے پنشن دستاویز

مرکزی/ریاستی حکومت/پی ایس یو/پبلک لمیٹڈ کمپنیوں کے ذریعے ملازمین کو جاری کردہ ملازمت کےتصویر ی شناختی کارڈ

ایم پی/ایم ایل اے/ایم ایل سی کو جاری کردہ سرکاری شناختی کارڈ اور

حکومت ہند کی وزارت سماجی انصاف و تفویض اختیارات کی طرف سے جاری کردہ یونیک ڈس ایبلٹی آئی ڈی (یو ڈی آئی ڈی) کارڈ ۔

اس بات کا اعادہ کیاجاتا ہے کہ ووٹنگ کے دن ووٹ ڈالنے کے قابل ہونے کے لیے انتخابی فہرست میں نام کی موجودگی لازمی شرط ہے ۔

 

 

 

پردہ نشین خواتین کی شرکت (برقعہ یا پردہ میں) کی حوصلہ افزائی کے لیے خواتین پولنگ افسران/اٹینڈنٹس کی موجودگی میں ان کی رازداری کو یقینی بناتے ہوئے ان کی باوقار شناخت کے لیے موجودہ ہدایات کے مطابق ممکنہ حد تک پولنگ اسٹیشنوں پر خصوصی انتظامات کیے جائیں گے ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button