ٹرمپ کو امن کا انعام نہ دینے پر وائٹ ہاوس نے نوبل کمیٹی کو بنایا تنقید کا نشانہ

نئی دہلی: وائٹ ہاؤس نے نوبل کمیٹی پر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے بجائے وینزویلا کے جمہوریت نواز کارکن کو اپنا سب سے باوقار انعام دینے کے لیے ’امن پر سیاست‘ کو ترجیح دینے کا الزام لگایا ہے۔بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق
جمعہ کو کمیٹی نے اعلان کیا کہ ماریا کورینا ماچاڈو کو ’وینزویلا کے عوام کے جمہوری حقوق کے لیے ان کی انتھک محنت‘ کے لیے امن انعام دیا جائے گا۔ٹرمپ اس ایوارڈ کے لیے اپنی خواہش کے بارے میں آواز اٹھاتے رہے ہیں اور متعدد عالمی
تنازعات کو ختم کرنے کا سہرااپنے سر باندھتے رہے ہیں۔ انہوں نے ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران اس مسئلے کو باقاعدگی سے اٹھایا۔وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکار نے بی بی سی کے امریکی میڈیا
پارٹنر سی بی ایس کو بتایا کہ اس نے محترمہ ماچاڈو کو فون کیا اور کہا کہ وہ اس ایوارڈ کی حقدار ہیں۔
جمعہ کی صبح اس اعلان کے بعد، وائٹ ہاؤس کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر اسٹیون چیونگ نے کہا، ’نوبل کمیٹی نے ثابت کیا
ہے کہ وہ امن پر سیاست کو ترجیح دیتے ہیں۔‘‘چیونگ نے ایکس پر لکھا ’’صدر ٹرمپ امن معاہدے، جنگیں ختم کرنے اور جانیں بچانے کا کام جاری رکھیں گے۔
ان کے پاس انسان دوست دل ہے اور ان جیسا کوئی نہیں ہوگا جو اپنی پختہ قوت ارادی سے پہاڑوں کو ہلا سکے۔‘‘