بدروح نکالنے کے نام پر خاتون پر تشدد۔ زبردستی شراب، راکھ اور بیڑی پینے پر کیا گیا مجبور

کیرالہ: ریاست کیرالہ کے ضلع کوٹایم میں ایک نوجوان خاتون کو توہم پرستی کے نام پر شدید جسمانی اور ذہنی اذیت کا نشانہ بنانے کا افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے۔
خاتون کے سسرال اور شوہر نے اسے ” آسیب کا سایہ” ہوجانے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے ایک ڈھونگی بابا کو گھر بلایا جس نے خاتون کے جسم سے بدروح نکالنے کے بہانے کئی گھنٹوں تک تشدد کیا۔
پولیس کے مطابق تانترک نے متاثرہ خاتون کو زبردستی شراب پلائی، بیڑی اور راکھ پینے پر پینے پر مجبور کیا اور اسے جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس دوران خاتون کی ذہنی حالت مزید خراب ہو گئی۔
خاتون کا کہنا ہے کہ اسے صبح 11 بجے سے رات تک مسلسل اذیت دی گئی اور آخرکار وہ بے ہوش ہو گئی۔متاثرہ خاتون کے والد کی شکایت پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم تانترک شیوداس (54) کو گرفتار کر لیا۔ خاتون کا شوہر کھل داس (26) اور سسر داس (54) بھی پولیس کی حراست میں ہیں۔
واقعہ کے بعد دیگر سسرالی رشتہ دار فرار ہو گئے۔پولیس نے کہا کہ یہ واقعہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ جدید دور میں بھی معاشرے کے کئی حصوں میں توہم پرستی اور جعلی مذہبی عاملین پر اندھا اعتماد برقرار ہے۔ پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ
بیماری یا ذہنی تناؤ کی صورت میں صرف طبی علاج اور ماہر ڈاکٹروں سے رجوع کریں۔



