عالمی یوم اردو اور ہماری ذمہ داری

اردو لیکس ڈیسک
اردو زبان دنیا کی اہم ترین اور خوبصورت زبانوں میں سے ایک ہے جس کی تاریخ کئی صدیوں پر محیط ہے۔ اردو کا شمار نہ صرف برصغیر کی زبانوں میں ہوتا ہے بلکہ یہ دنیا کے مختلف حصوں میں بھی بولی اور سمجھی جاتی ہے۔ عالمی یوم اردو ہر سال 9 نومبر کو منایا جاتا ہے، اور اس دن کا مقصد اردو زبان کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور اس کے فروغ کے لیے اقدامات کرنا ہے۔اردو زبان کی ابتداء ہندوستان میں ہوئی، اور اس کا ارتقاء مختلف ثقافتوں اور زبانوں کے آپس میں ملنے سے ہوا۔ اردو کا لفظ "اردو” ترکی کے لفظ "اورڈو” سے آیا ہے جس کا مطلب "سپاہی کیمپ” یا "لشکری زبان” ہے۔ اردو زبان کی تاریخ بہت قدیم اور ورثہ سے بھری ہوئی ہے۔ یہ زبان مختلف ثقافتوں اور تہذیبوں کا امتزاج ہے، جس میں فارسی، عربی، ترکی، ہندی اور دیگر زبانوں کا اثر موجود ہے۔ اردو نہ صرف ادب، شاعری اور صحافت کا اہم ذریعہ رہی ہے بلکہ اس کی ترویج نے مختلف سماجی، ثقافتی اور سیاسی سطحوں پر بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ اردو میں فارسی، عربی، ترکی، اور مقامی ہندوستانی زبانوں کے الفاظ شامل ہیں جس سے اس کی خصوصیت اور خوبصورتی میں اضافہ ہوا۔
اردو نہ تو صرف مسلمانوں کی زبان ہے نہ کسی ایک قوم کی زبان ہے بلکہ یہ ایک مشترکہ ورثہ ہے جو مختلف زبانوں، مذاہب اور ثقافتوں کا حسین امتزاج ہے۔اردو نہ صرف ایک زبان ہے بلکہ ایک ثقافت، ایک ورثہ اور ایک شعور کی علامت ہے۔ عالمی یوم اردو ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمیں اپنی زبان، ثقافت اور تاریخ کو بچانے اور اس کا فروغ کرنے کے لیے اپنے تمام وسائل کو بروئے کار لانا چاہیے۔ اس دن کی اہمیت ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ زبانوں کا تحفظ صرف ایک قوم کی ذمہ داری نہیں بلکہ ایک عالمی فریضہ ہے، جس سے دنیا بھر میں انسانیت کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔اردو زبان دنیا کی ایک اہم اور محبوب زبان ہے جو نہ صرف ہندوستان، پاکستان بلکہ بنگلہ دیش اور دیگر ممالک میں بھی بولی جاتی ہے۔ اردو کے عالمی یوم کی مناسبت سے ہمیں اس زبان کے عالمی سطح پر ترقی و ترویج اور اس کی اہمیت کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ 9 نومبر کو اردو زبان کے عالمی یوم کے طور پر منایا جاتا ہے تاکہ دنیا بھر میں اس زبان کی اہمیت اور اس کی تہذیبی و ثقافتی ورثہ کو اجاگر کیا جا سکے۔
عالمی یوم اردو 9 نومبر کو منایا جاتا ہے کیونکہ اس دن معروف اردو شاعر علامہ اقبال کی یوم پیدائش ہے، جو نہ صرف اردو کے عظیم شاعر تھے بلکہ انہوں نے اردو زبان کو دنیا بھر میں متعارف کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔ علامہ اقبال کا کلام اردو ادب کا قیمتی اثاثہ ہے اور ان کی شاعری نے نہ صرف اردو زبان کو عالمی سطح پر متعارف کرایا بلکہ اسے ایک فکری اور ثقافتی زبان کے طور پر دنیا بھر میں عزت دی۔اردو کی اہمیت اس بات میں بھی پوشیدہ ہے کہ یہ دنیا کے مختلف خطوں میں رابطہ کی زبان بن چکی ہے۔ خاص طور پر جنوبی ایشیا میں اردو کو ایک پُل کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، جہاں مختلف زبانیں بولی جاتی ہیں، لیکن اردو ان تمام زبانوں کا مشترکہ ذریعہ بن کر لوگوں کے درمیان بات چیت کی سہولت فراہم کرتی ہے۔
یوم اردو کا مقصد صرف اردو زبان کا جشن منانا نہیں ہے بلکہ اس دن ہمیں اپنی زبان سے محبت اور اس کے تحفظ کے عزم کا بھی اعادہ کرنا ہے۔ اردو کی ترویج اور فروغ کے لیے ہمیں کچھ اہم ذمہ داریوں کو پورا کرنا ہوگا۔
اردو زبان کی تعلیم کو فروغ دینا اور نئی نسل کو اردو کے ادب، تاریخ اور تہذیب سے روشناس کروانا ہماری اولین ذمہ داری ہے۔ یہ کام گھر، اسکول، کالج اور یونیورسٹی کی سطح پر کیا جا سکتا ہے۔ ہمیں اردو کے عظیم ادیبوں اور شاعروں کا مطالعہ کرنا چاہیے۔ ان کے کلام سے نہ صرف زبان کے علم میں اضافہ ہوگا بلکہ ہم اپنی ثقافت اور تاریخ سے بھی آگاہ ہوں گے۔ ہمیں اردو زبان کو روزمرہ کی زندگی اور دفاتر میں بھی استعمال کرنے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ یہ زبان محض ادب کی زبان نہ بن کر روزمرہ کے معاملات میں بھی اپنی جگہ بنا سکے۔آج کل سوشل میڈیا ایک طاقتور ذریعہ بن چکا ہے، اور یہاں اردو زبان کو فروغ دینے کے لیے ہمیں فعال کردار ادا کرنا ہوگا۔ اردو میں بلاگ لکھنا، ویڈیوز بنانا اور ٹویٹس کرنا اردو کو دنیا بھر میں متعارف کرانے کا ایک مؤثر طریقہ ہو سکتا ہے۔
عالمی یوم اردو ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اردو زبان ہماری شناخت، ثقافت اور تاریخ کا حصہ ہے۔ ہمیں اس زبان کے فروغ کے لیے جدوجہد کرنی چاہیے اور اس کے تحفظ کو اپنی ذمہ داری سمجھنا چاہیے۔ اس دن ہم عہد کرتے ہیں کہ اردو کو نہ صرف اپنے ملک میں بلکہ دنیا بھر میں فروغ دینے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔ اس کا ایک ہی طریقہ ہے، اردو کی محبت کو زندہ رکھنا اور اس کی ترقی و ترویج کے لیے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔اردو زبان صرف ایک ذریعہ گفتگو نہیں بلکہ ایک ورثہ ہے جس کی حفاظت اور ترویج ہماری قومی ذمہ داری ہے۔ اس زبان کی بقا اور فروغ کے لیے ہمیں ایک مشترکہ عزم کے تحت کام کرنا ہوگا تاکہ اردو دنیا کی اہم زبانوں میں اپنا مقام برقرار رکھ سکے۔