ذیشان صدیقی کو جان سے مار ڈالنے کی دھمکی

مہاراشٹر کے سابق رکن اسمبلی اور این سی پی لیڈر ذیشان صدیقی کو جان سے مار ڈالنے کی دھمکی ملنے کے بعد بڑھا دی گئی ہے
انھوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں ای میل کے ذریعے جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ مبینہ طور پر ڈی کمپنی کے ایک ممبر کی جانب سے بھیجے گئے اس پیغام میں انہیں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر اس نے 10 کروڑ روپے ادا نہیں کیے تو ان کا وہی حشر ہوگا جو ان کے والد بابا صدیقی کا ہوا تھا۔
ذیشان صدیقی نے کہا کہ گزشتہ تین دنوں سے مجھے مسلسل ای میلز مل رہی ہیں جن میں لکھا ہے کہ اگر آپ نے 10 کروڑ روپے نہیں دیے تو آپ کو بابا صدیقی کی طرح مار دیا جائے گا۔ بھیجنے والے نے ڈی کمپنی کا ممبر ہونے کا دعویٰ کیا اور مجھے خبردار کیا کہ پولیس سے رابطہ نہ کروں۔ صدیقی کی شکایت کے بعد پولیس نے کیس کی تفتیش شروع کر دی ہے اور ان کا بیان ریکارڈ کر لیا ہے۔
ذیشان صدیقی کی رہائش گاہ "مقبہ ہائٹس” ممبئی کے باہر سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہےبابا صدیقی کے قتل کے بعد ذیشان صدیقی کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی تھی اور انہیں فی الحال وائی کیٹیگری کی سیکیورٹی مل رہی ہے
۔ اپنے والد کے قتل کے بعد سے ذیشان کو متعدد بار جان سے مارنے کی دھمکیاں مل چکی ہیں۔ سابق وزیر مملکت بابا صدیقی کو 12اکتوبر 2024 کو باندرہ ایسٹ کے نرمل نگر علاقے میں قتل کردیا گیا تھا