این آر آئی

ادبی فورم ،ریاض کے زیرِ اہتمام ماہانہ ادبی نشست

ریاض ( سعودی عرب ) 3- جون ( محند حُسام الدین ریاض )سعودی عرب، ریاض کی معروف تنظیم انڈین فرینڈس سرکل (آئی ایف سی) کے ادبی فورم کے زیر اہتمام 31 مئی کو جناب صادق کی قیامگاہ پر منعقد ہوئی صدارت ادبی فورم کے استاد شاعر رضوان الحق رضوان نے کی ؛جبکہ نظامت کے فرائض دانش ممتاز نے انجام دیئے۔جناب زکریا سلطان مہمان خصوصی تھے

 

محفل کا آغاز ادبی فورم کی روایت کے مطابق تلاوتِ کلام پاک سے ہوا جس کی ذمہ داری قاضی منصور قاسمی نے اپنی خوبصورت لحن سے ادا کی. جمیل احمد نے اپنی مترنم آواز میں نعتیہ کلام پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔

 

ادبی فورم کی روایت کے مطابق پہلے نثری نشست میں دانش ممتاز، تنویر تماپوری اور زکریا سلطان نے اپنی تخلیقات سنائیں اور پھر صادق صاحب کے پرتکلف ناشتے کے بعد باضابطہ شعری نشست کا آغاز ہوا.

 

دانش ممتاز کی خوبصورت نظامت نے مشاعرہ کو کافی دلچسپ بنا دیا تھا۔ صدرِ محفل رضوان الحق رضوان نے شعراء کے کلام کی خوب تعریف کی۔ اخیر میں صدرِ محفل نے صدارتی کلمات کے بعد اپنا کلام سنا کر سامعین سے خوب داد وصولی.

واضح رہے کہ اس مشاعرے میں صرف ادبی فورم ریاض کے شعراء ہی شریک رہے ۔

مشاعرہ مختلف مراحل طے کرتا ہوا تقریباً رات 12:00 بجے سعودی وقت کے مطابق ناظمِ مشاعرہ کے کلمات تشکر کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ مشاعرے میں منعقد شعری محفل میں جن شعراء حضرات نے کلام پیش کرکے داد و تحسین حاصل کی ان میں صدر ادبی فورم طاہر بلال، دانش ممتاز، اکرم علی اکرم، منصور قاسمی، حسان عارفی، ضیا عرشی خورشیدالحسن نیر ، جمیل احمد آکولوی، سعید اختر آعظمی، رضوان الحق رضوان، گلزار مرادآبادی، شامل تھے۔ مشاعرہ میں پڑھے گئے منتخب اشعار نذر قارئین ہیں.

اکرم علی اکؔرم

تھا انتظار بہت اس نشست کا اکؔرم

چلو وہ آ گیا لمحہ خُدا خُدا کر کے

جمیل احمد آکولوی

بہت سکون دل و جاں کو ہو گیا حاصل

نبی کی راہ پہ چلنے کا فیصلہ کر کے

حسان عارفی

کئ دنوں سے ہے جھلمل حیات کی وادی

کوئ تو گزرا ہے اس دل میں راستہ کرکے

طاہر بلال

اک عرصہ بعد سہی، میں نکل کے آیا ہوں

خود اپنی ذات کے زنداں سے حوصلہ کر کے

سعیداختراعظمی

وصال وہجر کے موسم تو آتے جاتے ہیں

جدا بھی ہونا توملنے کی تم دعاکرکے

منصور قاسمی

چہرے پہ،گل پہ، رت پہ کہیں تازگی نہیں

لگتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔ میرا رنج و الم عارضی نہیں

دانش ممتاز

تیرے بغیر میری رات کی سحر نہ ہوئی

نظر سے صبح ملی زیر زلف شام کیا

رضوان الحق رضوان

جلا کے شمع اک ایسی جو بجھ سکے نہ کبھی

میں آندھیوں کو چلا آیا ہوں خفا کر کے

خورشید الحسن نیر

سلگ رہی ہے زمیں آسماں خموش ہے کیوں

چلو کہ دیکھیں خود اپنا محاسبہ کر کے

ضیاء عرشی علیگ

دلوں میں پھر سے محبت کی ابتدا کرکے

دلوں کو جوڑ دے یارب تو معجزہ کرکے

گلزار مرادآبادی

نہ روکیں گے گر مغربی اختلاط

کھو بیٹھیں گے شیریں ادا اردو کی

متعلقہ خبریں

Back to top button