کریم نگر سے ریاض تک… حیدرآبادی بریانی کا عالمی سفر، پیکاک ریستوران سعودی عرب میں تیار

کریم نگر سے ریاض تک… حیدرآبادی بریانی کا عالمی سفر، پیکاک ریستوران سعودی عرب میں تیار
جدہ، 6 اگست (عرفان محمد)پردیس میں رہنے والے حیدرآبادیوں کے لیے کھانے کا ذائقہ ہی وہ رشتہ ہے جو انہیں وطن سے جوڑے رکھتا ہے۔ بیرون ملک ہجرت کے اس دور میں جہاں شناخت اور ثقافت کے رنگ مدھم پڑ جاتے ہیں، وہیں حیدرآبادی ریستوران تارکین وطن کے لئے تہذیبی مرکز کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
غیر ملکی سرزمین پر قائم حیدرآبادی ریستوران صرف کھانے پینے کی جگہ نہیں بلکہ ثقافتی ہم آہنگی کے مراکز بن چکے ہیں، جہاں مختلف اقوام سے تعلق رکھنے والے افراد ایک چھت کے نیچے آ کر نہ صرف ہندوستانی کھانوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں بلکہ ایک دوسرے کے کلچر کو سمجھنے کا موقع بھی پاتے ہیں۔
یہ ریستوران سماجی میل جول کے مواقع فراہم کرتے ہیں، جہاں دوست، گھر والے اور ساتھی ایک ساتھ بیٹھ کر روایتی کھانوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور گفتگو کے ذریعے قربت کا احساس پیدا کرتے ہیں۔ صرف برصغیر کے لوگوں تک محدود نہیں، بلکہ یہ ریستوران عرب دنیا میں بھی ہندوستانی کھانوں اور مصالحوں کے شوقین افراد کو ایک نیا تجربہ فراہم کرتے ہیں۔
اسی سلسلے میں کریم نگر کے معروف ریستوران پیکاک (Peacock Restaurant) نے اپنے عالمی توسیع کا اعلان کیا ہے، جس کا پہلا بین الاقوامی مرکز سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں کھولا جا رہا ہے۔ حیدرآبادی بریانی اور کباب کے لئے مشہور یہ ریستوران اب خلیجی ممالک میں بھی اپنی پہچان بنانے جا رہا ہے۔

ریستوران کے پروموٹر محمد ذکی الدین اور سید واعظ احمد کے مطابق، ریاض کے قلب میں واقع یہ نیا مرکز نہ صرف کھانے کا ذائقہ پیش کرے گا بلکہ بھارت اور عرب دنیا کے درمیان ثقافتی پُل کا کام بھی کرے گا۔
ذکی الدین نے بتایا کہ ہم صبح کی شروعات جنوبی ہند کے روایتی ناشتہ جیسے اِڈلی، دوسہ سے کرتے ہیں، اور شام میں متنوع پکوان پیش کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہاں 120 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے اور خانگی تقاریب کے لیے ایک کشادہ ہال بھی دستیاب ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ تلنگانہ کا پہلا ریستوران ہے جو حیدرآباد کے علاوہ ریاست کے کسی اور ضلع (کریم نگر) سے نکل کر بین الاقوامی سطح پر قدم رکھ رہا ہے۔ اس ریستوران کا افتتاح جمعہ کے روز سعودی عرب میں ہندوستان کے سفیر ڈاکٹر سہیل اعجاز خان کے ہاتھوں عمل میں آئے گا۔