تلنگانہ

کے سی آر کی ہدایت پر 15 کارپوریشن کے چیرمین مستعفی _ ایک بھی مسلم چیرمین شامل نہیں!

حیدر آباد – 3 دسمبر (اردولیکس ) تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں بی آر ایس کی شکست کے ساتھ ہی صدر بی آر ایس و سابق چیف منسٹر چندرشیکھرراو نے مختلف کارپوریشنس اور بورڈس کے صدورنشین کو استعفی پیش کردینے کی ہدایت دی۔ جس پر آج 15 مختلف کارپوریشن کے صدورنشین نے اپنے اپنے استعفی چیف سکریٹری شانتی کماری کو روآنہ کردئے ہیں اس سلسلہ میں بی آر ایس پارٹی نے استعفی پیش کردینے والے مختلف کارپوریشن اور بورڈ کے چیئرمین کی تفصیلات میڈیا کے لئے جاری کی ہے لیکن تعجب کی بات ہے کہ ان کارپوریشنوں اور بورڈ میں اقلیتی امور سے متعلق ایک بھی کارپوریشن اور بورڈ شامل نہیں ہے

استعفی پیش کرنے والوں میں اہم قائدین بی ونود کمار، سردار رویندر سنگھ، پلے روی شامل ہیں

عام طور پر ریاست میں اقتدار کی تبدیلی کے ساتھ ہی بورڈس اور کار پوریشنس کی نشستوں پر سابق حکومت کے نامزد کردہ چیرمین اور ارکان اپنا اخلاقی فریضہ سمجھ کر اپنے عہدوں سے مستعفی ہو جاتے ہیں تاکہ نئی حکومت اپنی پسند کے قائدین کو نامزد کرتے ہوئے ان بورڈس اور کارپوریشنس کی تشکیل جدید کر سکے۔ جہاں تک اقلیتوں سے متعلق اداروں وقف بورڈ اقلیتی مالیاتی کارپوریشن اقلیتی کمیشن اردو اکیڈیمی کا تعلق ہے ان سب پر فی الوقت بی آر ایس کے نامزد کردہ قائدین اور ارکان فائز ہیں ۔ فی الوقت محمد صیح اللہ وقف بورڈ کے چیئرمین ،  محمد سلیم حج کمیٹی چیئرمین ، خواجہ مجیب الدین اردو اکیڈیمی کے صدر ، امتیاز الحق اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے چیرمین اور طارق انصاری اقلیتی کمیشن کے چیئرمین کی حیثیت سے فائز ہیں۔ کانگریس کے بعض قائدین نے سوال کیا کہ سابق چیف منسٹر کے سی آر نے کیا اقلیتوں سے متعلق کارپوریشنوں اور بورڈ کے چیئرمین کو استعفی پیش کرنے کی ہدایت نہیں دی ہے ؟ اگر دی ہے تو ان کے نام کیوں شامل نہیں ہے

متعلقہ خبریں

Back to top button