جہیز نہیں، دلہن ہی سب سے قیمتی: دلہے نے 31 لاکھ روپے واپس کر دیے

نئی دہلی: آج کے دور میں جب جہیز کے لیے ہراسانی عام بات ہو چکی ہے ان حالات می ایک نوجوان نے بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے مثال قائم کی ہے۔ شادی کے موقع پر سسرال والوں کی جانب سے دیے گئے 31 لاکھ روپے کا جہیز
اس نے واپس لوٹا دیا اور بتایا کہ اصل دولت دلہن ہی ہے۔ دلہے کی خواہش کے مطابق پوری شادی کی رسم صرف ایک روپے کے سکے اور ایک ناریل سے انجام دی گئی۔یہ واقعہ ہریانہ کے ضلع کرکشیتر میں پیش آیا۔ وکاس رانا جو کہ یوپی
کے ضلع سہارنپور کے گاؤں بھابسی رائے پور سے تعلق رکھتے ہیں پیشہ سے وکیل ہیں اور ترقی پسند خیالات رکھتے ہیں۔ ان کے والد سری پال رانا بی ایس پی (BSP) کے امیدوار کے طور پر کیرانہ لوک سبھا حلقے سے انتخاب میں حصہ لے چکے ہیں۔
وکاس رانا کی شادی ہریانہ کے گاؤں لوکھی کی رہنے والی اگریکا تنور سے طے پائی۔ شادی کی تاریخ 30 اپریل مقرر تھی اور وکاس کا خاندان کرکشیتر پہنچا۔ شہر کے ایک ہوٹل میں شادی کی تقریب منعقد کی گئی۔ تلک کی رسم کے دوران
دلہن کے والدین نے جہیز کے طور پر 31 لاکھ روپے نقد رقم ادا کی لیکن دلہے وکاس رانا نے وہ پوری رقم واپس لوٹا دی اور کہا کہ "ہمارے لیے دلہن ہی سب کچھ ہے، یہی سب سے بڑا تحفہ ہے”۔
اس کے بعد وکاس اور اگریکا کی شادی صرف ایک ناریل اور ایک روپے کے سکے کے ساتھ سادگی سے انجام پائی ۔