اسپشل اسٹوری

نوے فیصد سعودی بچے انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں: یونیسیف 

ریاض ۔ کے این واصف

انٹرنیٹ نے دنیا میں ایک انقلاب برپا کیا اور انسانی زندگی کو آسان تر بنا دیا مگر جیسے ہر شئے کے مثبت اور منفی پہلو ہوتے ہیں انٹرنیٹ بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہے۔ اس کے منفی اثرات کمسن بچوں اور نوجوانوں پر زیادہ ہیں سعودی عرب میں نیٹ کے استعمال متعلق ایک رپورٹ سامنے آئی ہے۔ عالمی تنظیم اطفال (یونیسیف) کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ 90 فیصد سعودی بچے انٹرنیٹ استعمال کر رہے ہیں۔

 

العربیہ نیٹ کے مطابق یونیسیف کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ خلیجی ممالک میں 96 فیصد سے زیادہ بچوں کو ڈیجیٹل ایپس تک رسائی حاصل ہے۔سعودی عرب نے انٹرنیٹ پر بچوں کی حفاظت کے لیے قومی فریم ورک کا افتتاح کر دیا ہے۔ یہ بین الاقوامی ضوابط کے عین مطابق ہے۔یونیسیف نے توجہ دلائی کہ فیملی کونسل نے یونیسیف کے ماہرین کے تعاون سے بھی سعودی عرب کے قومی فریم ورک جیسا ایڈیشن تیار کیا ہوا ہے۔

 

خلیجی عرب ممالک کے لیے یونیسیف کے نمائندے الطیب آدم نے بتایا کہ انٹرنیٹ کے ذریعے معلومات کے حصول اور استعداد سازی کے لیے بچوں کے سامنے متعدد مواقع ہیں۔یونیسیف کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ بچوں میں انٹرنیٹ کے استعمال میں توجہ طلب حد تک اضافہ کووڈ 19 کے بعد ہوا ہے۔

 

اس رجحان سے بچوں کے لیے بڑے خطرات بھی پیدا ہو گئے ہیں۔ ڈیجیٹل سسٹم سے بچوں کے تحفظ کے وسائل نہ ہونے کے باعث صورتحال زیادہ گمبھیر ہو گئی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button