اسپشل اسٹوری

آپریشن سندور۔17 نومولود لڑکیوں کا نام ماں باپ نے رکھا سندور

نئی دہلی: ’آپریشن سندور‘ کی گونج پوری دنیا میں سنائی دے رہی ہے۔ ہندوستان نے جس طرح دہشت گردوں اور ان کے ٹھکانوں کو تباہ کیا اس نے پوری دنیا کو حیران کر دیا ہے۔ ملک کے عوام بھی ’آپریشن سندور‘ سے بے حد خوش ہیں۔

 

 

اسی دوران اتر پردیش کے ضلع کشی نگر سے ایک اہم اور جذباتی خبر سامنے آئی ہے۔ یہاں ’آپریشن سندور‘ سے متاثر ہو کر 17 نوزائیدہ بچیوں کا نام ان کا نام ماں باپ نے ’سندور‘ رکھا ہے۔

 

 

ان تمام بچیوں کی پیدائش کشی نگر میڈیکل کالج میں ہوئی۔ کالج کے پرنسپل نے میڈیا کو تایا کہ 10 اور 11 مئی کے دوران دو دنوں میں ہاسپٹلس میں 17 لڑکیوں کی پیدائش ہوئی اور ان کے خاندانوں نے ان کے نام ’سندور‘ رکھے۔کش ینگر

 

کی ارچنا نے بھی ایک بیٹی کو جنم دیا جس کا نام انہوں نے ’سندور‘ رکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’اب سندور صرف ایک لفظ نہیں بلکہ ایک جذبہ ہے اسی لیے ہم نے اپنی بیٹی کا نام سندور رکھنے کا فیصلہ کیا۔‘

 

 

اسی طرح پڈراونا کے مدن گپتا کی بہو کاجل گپتا نے بھی بیٹی کو جنم دیا اور اس کا نام ’سندور‘ رکھا۔ مدن گپتا نے کہا کہ ہم اس طرح کے آپریشن کو صرف یاد نہیں رکھیں گے بلکہ ہر سال اس دن کو منائیں گے۔بھٹہی بابو گاؤں کے ویاس

 

 

مونی کی اہلیہ نے بھی بیٹی کو جنم دیا ہے اور ان کا بھی کہنا ہے کہ وہ اپنی بیٹی کا نام ’سندور‘ رکھیں گی۔ ویاس مونی کی اہلیہ کے مطابق ’جب ہماری بیٹی بڑی ہو گی تب وہ اس لفظ کے اصل مفہوم کو سمجھے گی اور خود کو بھارت ماتا کی خدمت کے لیے ایک ذمہ دار شہری کے طور پر پیش کرے گی۔‘

 

 

کش ینگر میڈیکل کالج کے پرنسپل کے مطابق پڈراونا کے علاقے سے تعلق رکھنے والی پرینکا دیوی نے بھی بیٹی کو جنم دیا ہے اور انہوں نے بھی ’آپریشن سندور‘ سے متاثر ہو کر اپنی بیٹی کا نام ’سندور‘ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔واضح رہے کہ

 

 

’آپریشن سندور‘ بھارتی فوج نے 6 اور 7 مئی کی شب انجام دیا۔ اس کارروائی کے دوران بھارتی فوج نے پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں موجود 9 دہشت گرد ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر مکمل طور پر تباہ کر دیا۔ اس کے بعد

 

 

پاکستان کی جانب سے جوابی کارروائی کی گئی لیکن بھارتی افواج نے سخت جواب دے کر پاکستان کو پسپا کر دیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button