غزہ میں جنم لینے والی فلسطینی بچی کا نام ’سنگاپور‘۔ جانئیے کیوں؟

نئی دہلی: اسرائیلی حملوں سے بری طرح متاثر غزہ میں جہاں ہر طرف تباہی بھوک اور موت کا منظر چھایا ہوا ہے وہیں ایک فلسطینی جوڑے نے امید اور انسانیت کی ایک نادر مثال قائم کی ہے۔ جنگ کے دوران مدد فراہم کرنے والے سنگاپور
کی ایک فلاحی تنظیم سے اظہار تشکر کے طور پر انہوں نے اپنی نومولود بچی کا نام ’سنگاپور‘ رکھا ہے۔یہ جذبہ احسان مندی فلسطینی شہری حمدان حداد اور ان کی اہلیہ کی جانب سے سامنے آیا جنہوں نے سنگاپور کی غیر سرکاری
تنظیم ’Love Aid Singapore‘ کی انسانی بنیادوں پر کی گئی مدد کو کبھی نہ بھلانے کا عزم ظاہر کیا۔ حمدان نے دو سال تک اس تنظیم کے لیے بطور باورچی خدمات انجام دی تھیں۔جنگ کے دوران جب غزہ میں خوراک اور بنیادی سہولیات کی
شدید قلت تھی تب گِلبرٹ گو نامی سنگاپورکی سماجی کارکن کی قیادت میں "Love Aid Singapore” نے مقامی عوام کو مفت کھانے کی فراہمی کے ذریعے مدد فراہم کی۔ حمدان کا کہنا ہے کہ جب ان کی اہلیہ حاملہ تھیں تب بھی اس تنظیم
کی جانب سے ان کی غذا کا مسلسل خیال رکھا گیا۔اسی احسان کا بدلہ چکانے کے لیے اس فلسطینی جوڑے نے اپنی بیٹی کا نام ’سنگاپور‘ رکھا۔ تنظیم نے اس خوشخبری کو سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے بچی کی پیدائش کا سرٹیفکیٹ
اور والدین کی جذباتی کہانی بھی پوسٹ کی۔تنظیم کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ کسی فلسطینی بچی کو ’سنگاپور‘ نام دیا گیا ہو۔ انہوں نے نیک تمناؤں کے ساتھ دعا کی کہ یہ بچی اچھی صحت اور خوشحال زندگی کے ساتھ پروان
چڑھے۔یہ کہانی انٹرنیٹ پر تیزی سے وائرل ہو گئی اور دنیا بھر سے سوشل میڈیا صارفین نے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے اس بچی کے روشن مستقبل کے لیے دعائیں کیں۔ ایک صارف نے لکھا
"امید ہے کہ یہ بچی ایک دن سنگاپور کا دورہ کرے گی، اور ہم اسے کھلے دل سے خوش آمدید کہیں گے۔”**



