اسپشل اسٹوری

خانہ کعبہ کے بغیر دنیا رک جائے گی۔ 15 یونیورسٹیز کی نئی اجتماعی تحقیق میں انکشاف: امریکی پروفیسر لارینس ای یوسف کی رپورٹ

نئی دہلی: انڈونیشیا کی ایک ویب سائٹ نے کعبۃ اللہ اور اس میں نصب حجر اسود کے حوالے سے 15 یونیورسٹیوں کی اجتماعی تحقیق پر مبنی امریکی پروفیسر لارنس ای یوزف کی رپورٹ شائع کی ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کعبہ کے بغیر دنیا رک سکتی ہے۔ اگر مسلمان طواف کعبہ چھوڑ دیں یا نماز کی ادائیگی نہ کریں تو یقیناً ہماری زمین کی گردش رُک جائے گی کیونکہ حجر اسود پر مرکوز سپر موصل کی گردش برقی مقناطیسی لہریں نہیں بکھیرے گی۔

 

 

 

 

میڈیا رپورٹس کے مطابق اس رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 15 یونیورسٹیز کی تحقیق کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ حجر اسود میں دھات کی مقدار بہت زیادہ ہے جو کہ موجودہ اسٹیل سے 23 ہزار گنا زیادہ ہے۔کچھ خلاباز جنہوں نے زمین سے نکلتی ہوئی انتہائی روشن روشنی کو دیکھا اور تحقیق کے بعد معلوم ہوا کہ وہ روشنی کعبہ سے نکلتی ہے۔

 

 

 

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ حجر اسود سپر کنڈکٹر ہے جو ایک مائیکرو فون کی طرح کام کرتا ہے جو ان لہروں کو ہزاروں میل دور تک پہنچاتا ہے۔پروفیسر لارنس یوزف نے اپنی تحقیقی رپورٹ میں یہ خاص نوٹ بھی تحریر کیا ہے کہ مسلمانوں کا ہم پر واقعی ایک بہت بڑا قرض ہے کہ طواف کعبہ اور نمازیں زمین کی حرکت کے لیے سپر موصل کو برقرار رکھتی ہیں۔

 

 

واضح رہے کہ خانہ کعبہ دنیا کی وہ واحد عبادت گاہ ہے جہاں ایک لمحے کے لیے بھی طواف نہیں رُکتا ہے جب کہ مسلمان دن میں پانچ وقت کی نمازیں ادا کرتے ہیں اور سورج کی گردش کے باعث دن کے ہر لمحے میں دنیا کے کسی نہ کسی خطے میں اذان اور نماز کی ادائیگی جاری رہتی ہے۔نئی تحقیق کے مطابق کعبہ کے بغیر دنیا رُک جائے گی کیونکہ زمین کی گردش طواف خانہ کعبہ اور نماز کی ادائیگی کی وجہ سے ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button