اجتماعی خودکشی کا فیصلہ، بیوی نے شوہر کو مارڈالا اور لمحہ آخر میں ارادہ بدل دیا۔ حیدرآباد میں عجیب و غریب واقعہ

حیدرآباد: حیدرآباد کے کوکٹ پلی علاقہ میں ایک عجیب و غریب واقعہ پیش آیا۔ پولیس کی بیان کے مطابق گنٹور ضلع کے کولی پر منڈل کے موننگی سے تعلق رکھنے والے رام کرشنا ریڈی (45) اور رمیا کرشنا (38) کی شادی 17 سال قبل ہوئی تھی۔
کئی سال سے وہ کے پی ایچ بی کالونی میں مقیم بتائے گئے ہیں۔انہیں اولاد نہیں تھی۔ رام کرشنا ریڈی مقروض ہوگیا تھا۔ کورونا کے دوران علاج کے لیے 20 لاکھ روپے کا قرض کیا تھا۔ اولاد نہ ہونے اور تین ماہ سے قرض دینے والوں کی دباؤ بڑھنے کی وجہ سے یہ جوڑا شدید ذہنی تناو کا شکار تھا اور تین دن قبل خودکشی کرنے کا فیصلہ کیا۔ سبزی کاٹنے والے چاقو سے دونوں نے ہاتھوں، گلے اور پیٹ پر کاٹ لیا۔
تین دنوں سے ایسا کرتے رہے تو رام کرشنا ریڈی شدید خون بہنے سے جمعہ کو مر گیا۔ رمیا کرشنا نے چاقو سے اپنا گلا کاٹ لیا لیکن آخری لمحے میں اس کا ارادہ بدل گیا اور اس نے پولیس کو فون کردیا اور اپنے گھر والوں کو مطلع کی جس پر وہ وہاں پہنچے اور اسے علاج کیلئے ہاسپٹل لے جایا گیا۔ اس واقعے پر کئی شکوک و شبہات سامنے آ رہے ہیں۔
جمعہ کو ہی رام کرشنا ریڈی کی موت ہوئی اور نعش کے ساتھ رمیا کرشنا اکیلی رہی۔ پولیس نے ہفتہ کو اس سے بات کی تو مختلف جوابات ملے۔ پہلے تو اس نے کہا کہ اس نے شوہر کو چاقو مارا اور خود کو کاٹ لیا لیکن دوپہر کو اس نے بات بدل دی۔ کہا کہ شوہر رام کرشنا ریڈی
نے خود کو چاقو مارلیا اور اس پر بھی حملہ کیا۔پولیس اس معاملہ کی بارک بینی سے چھان بین کررہی ہے۔