اسپشل اسٹوری

آدھار کارڈ سے متعلق بڑی اپ ڈیٹ — یکم نومبر سے نیا نظام نافذ

آدھار کارڈ سے متعلق بڑی اپ ڈیٹ — یکم نومبر سے نیا نظام نافذ

 

بھارت میں آدھار کارڈ رکھنے والے کروڑوں افراد کے لیے اہم تبدیلیاں یکم نومبر 2025 سے نافذ ہوگئی ہیں۔ یو آئی ڈی اے آئی (UIDAI) نے نیا نظام متعارف کرایا ہے جس کے تحت اب عوام اپنے گھروں سے ہی آدھار کارڈ سے متعلق تمام کام انجام دے سکیں گے — جیسے نام، پتہ، تاریخِ پیدائش یا موبائل نمبر کی تبدیلی وغیرہ۔

 

پہلے یہ سارے اپڈیٹس آدھار سینٹروں پر ہی ممکن تھے، جس میں وقت اور پیسہ دونوں ضائع ہوتے تھے۔ لیکن اب یہ سب سہولتیں آن لائن دستیاب ہوں گی، تاکہ عوام کو آسانی اور تحفظ کے ساتھ تیز رفتار خدمات مل سکیں۔

 

نئے نظام کے مطابق صارفین کو اپنے اپڈیٹس کے لیے حکومت سے منسلک شناختی دستاویزات — جیسے پین کارڈ، پاسپورٹ، ڈرائیونگ لائسنس، راشن کارڈ یا پیدائش کا سرٹیفکیٹ — فراہم کرنا لازمی ہوگا۔ اگر یہ سرکاری دستاویز نہ ہو تو اپڈیٹ کا عمل رک جائے گا۔

 

آدھار فیس میں  تبدیلی 

ذاتی معلومات (نام، پتہ، تاریخِ پیدائش، موبائل، ای میل):75

بایومیٹرک اپڈیٹ (فنگر پرنٹ، آنکھوں کا اسکین، تصویر): 125

بچوں (5–7 سال، 15–17 سال) کے لیے اپڈیٹس مفت

دستاویز اپڈیٹ: مراکز پر 75، جبکہ 14 جون تک آن لائن مفت

آدھار کارڈ پرنٹ: 40

گھر پر آدھار کارڈ بنوانے کی فیس: پہلے فرد کے لیے 700، ہر اضافی فرد پر 350

 

آدھار–پین لنک لازمی

حکومت نے اعلان کیا ہے کہ 31 دسمبر 2025 تک آدھار اور پین کارڈ کا لنک ہونا لازمی ہے۔ اگر یہ عمل مکمل نہ ہوا تو یکم جنوری 2026 سے پین کارڈ غیر مؤثر ہوجائے گا۔

 

اس کے علاوہ KYC (Know Your Customer) عمل کو مزید آسان بنایا گیا ہے۔ اب بینک اور مالیاتی ادارے OTP، ویڈیو KYC یا بالمشافہ ملاقات کے ذریعے شناخت کی تصدیق کرسکیں گے۔

 

یہ نیا نظام عوام کو طویل قطاروں اور انتظار سے نجات دلانے کے ساتھ ساتھ آدھار خدمات کو جدید، محفوظ اور مؤثر بنانے کی سمت میں بڑا قدم قرار دیا جارہا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button