پہلگام میں دہشت گردوں سے بندوق چھین کر سیاحوں کی جان بچاتے ہوئے عدیل حسین شاہ شہید

جموں و کشمیر کے پہلگام علاقے میں پیش آئے غیر متوقع دہشت گرد حملے نے ہر کسی کو ہلا کر رکھ دیا۔ دہشت گردوں کی فائرنگ سے بچنے کے لیے لوگ جان بچانے کی کوشش کر رہے تھے، اسی دوران عدیل حسین شاہ نامی مقامی گھوڑ سوار نے ہمت کا مظاہرہ کیا۔
دہشت گرد جب سیاحوں پر حملہ آور ہوئے تو عدیل نے انہیں روکنے کی کوشش کی اور ان سے بندوق چھیننے کی بھی کوشش کی۔ تاہم، دہشت گردوں کی گولیوں کا نشانہ بن کر وہ موقع پر ہی شہید ہو گیا۔
یہ واقعہ پہلگام سے تقریباً 5 کلومیٹر دور واقع خوبصورت سیاحتی مقام بائیسرن میں منگل کو پیش آیا۔
بائیسرن سے اوپر 3 ہزار فٹ کی بلندی پر واقع ٹلیان جھیل تک جانے کے لیے سیاح پیدل یا گھوڑے پر سفر کرتے ہیں۔ یہاں اکثر ایڈونچر پسند لوگ کیمپ لگا کر قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ حملے کے وقت بھی سیاح قدرتی مناظر کا لطف لے رہے تھے کہ اچانک یہ پُرتشدد واقعہ پیش آیا۔
عدیل حسین شاہ ان سیاحوں کو گھوڑے پر بائیسرن کے سبزہ زاروں تک لے جا رہا تھا کہ دہشت گردوں کا حملہ ہوا۔ اس کی موت سے اس کا پورا خاندان بے سہارا ہو گیا ہے۔ عدیل پر اس کے والدین، بیوی اور بچے مالی طور پر انحصار کرتے تھے۔
عدیل کے والد سید حیدر شاہ نے بتایا کہ کام کے سلسلے میں میرا بیٹا کل پہلگام گیا تھا۔ دوپہر تقریباً تین بجے ہمیں حملے کی اطلاع ملی۔ ہم نے فوراً فون کیا، لیکن فون بند تھا۔ پھر شام 4:40 پر فون بجا، لیکن کسی نے کال ریسیو نہیں کی۔ ہم فوراً پولیس اسٹیشن گئے، جہاں پتہ چلا کہ میرا بیٹا اس حملے میں زخمی ہوا ہے، لیکن بعد میں پتہ چلا کہ وہ شہید ہو چکا ہے۔