بنگلور کی لڑکی صفورا خان کا حوصلہ افزا سفر

بہت سے لوگ محض روزگار کے لئے ناپسندیدہ کام کرنے پر مجبور ہوتے ہیں، لیکن صفورا خان کا کہنا ہے کہ اصل خوشی وہیں ملتی ہے جب انسان دل کی پسند کا پیشہ اختیار کرے۔ بنگلور کی 29 سالہ صفورا خان نے زیادہ تعلیم حاصل نہیں کی، مگر کچھ الگ کرنے کا خواب ضرور دیکھا۔ اسی جذبہ کے تحت اس نے ڈرائیونگ کو اپنا پیشہ بنایا۔ ابتدا میں اس نے اسکوٹی چلائی، بعد ازاں آٹو رکشہ چلا کر اپنے گھر کا خرچ سنبھالنا شروع کیا۔
صفورا بتاتی ہیں کہ بچپن سے ہی اسے پڑھائی میں زیادہ دلچسپی نہیں تھی بلکہ ڈرائیونگ کی دلدادہ تھی۔ والدہ ابتدا میں راضی نہ تھیں مگر جب ان کی لگن دیکھی تو خود حوصلہ بڑھایا۔ اسی شوق نے صفورا کو پہلے اسکوٹی، پھر بائیک اور آخر میں ای-آٹو تک پہنچا دیا۔ اس دوران اس نے پیٹرول پمپ، ہوم نرسنگ اور پارسل ڈلیوری جیسے چھوٹے موٹے کام بھی کئے تاکہ آٹو خریدنے کے لئے پیسے جمع ہو سکیں۔
آٹو چلانے پر سماج کی تنقید بھی برداشت کرنی پڑی۔ لوگ طنزیہ انداز میں کہتے کہ "لڑکیاں آٹو چلاتی ہیں کیا؟” لیکن صفورا نے کسی بات کی پرواہ نہ کی۔ ان کا کہنا ہے کہ میرے لئے پیسہ سب کچھ نہیں، اصل اہمیت اس بات کی ہے کہ جو کام کروں اس سے سکون اور خوشی ملے۔
فی الحال صفورا خان دن میں دو شفٹوں میں آٹو چلاتی ہیں صبح سے دوپہر اور شام سے آدھی رات تک۔ بنگلور کو وہ محفوظ شہر مانتی ہیں، اس لئے رات دیر تک بھی بلا خوف آٹو چلاتی ہیں۔ ان کے مطابق آٹو میں سفر کرنے والے مسافر ان پر اعتماد کرتے ہیں اور یہی بھروسہ انہیں آگے بڑھنے کی طاقت دیتا ہے۔
حال ہی میں ایک ڈیجیٹل کریئیٹر تمنا تنویر نے ان کے آٹو میں سفر کیا اور ان کی کہانی انسٹاگرام پر ویڈیو کے ذریعہ شیئر کی۔ یہ ویڈیو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی، جسے اب تک تین لاکھ سے زیادہ لوگوں نے لائک کیا ہے جن میں اداکارہ لاونیا ترپاٹھی بھی شامل ہیں۔ نیٹیزنز صفورا کے حوصلے اور مثبت سوچ کی زبردست ستائش کررہے ہیں۔
صفورا کا ماننا ہے کہ زندگی میں آگے بڑھنے کے لئے صرف تعلیم ہی شرط نہیں، بلکہ دل کی پسند کا پیشہ انسان کو اصل پہچان دلاتا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ ڈرائیونگ سے میں نے سیکھا ہے کہ لوگوں سے کیسے پیش آنا ہے، حوصلہ بڑھانے والوں کے ساتھ اور تنقید کرنے والوں کے ساتھ کس طرح رویہ رکھنا ہے۔ میری نصیحت ہے کہ لڑکیاں دوسروں کی پرواہ نہ کریں اور وہی کام کریں جو دل کو پسند ہو۔
مستقبل میں صفورا کار خرید کر پروفیشنل کار ڈرائیور بننے اور اپنا گھر بنانے کا خواب رکھتی ہیں۔ ان کی زندگی اس بات کی روشن مثال ہے کہ اگر لگن اور حوصلہ ہو تو کوئی بھی کام عزت اور کامیابی دلا سکتا ہے۔