اسپشل اسٹوری

ٹیپو سلطان کی نسل سے تعلق رکھنے والی بہادر خاتون نور عنایت خان کے نام پر فرانس کا خصوصی ڈاک ٹکٹ جاری

فرانس نے ’مزاحمت کی ہیروئین‘ نور عنایت خان کے اعزاز میں ڈاک ٹکٹ جاری کردیا

 

فرانس کی ڈاک سروس La Poste نے دوسری جنگِ عظیم کے خاتمے کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر ’’فگرز آف دی ریزسٹنس‘‘ سیریز میں بھارتی نژاد جاسوس نور عنایت خان کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے اُن کا خصوصی ڈاک ٹکٹ جاری کردیا۔ وہ فرانس کے ڈاک ٹکٹ پر جگہ پانے والی واحد بھارتی نژاد خاتون بن گئیں۔

 

ٹیپو سلطان کی نسل سے تعلق رکھنے والی نور عنایت خان 1943 میں برطانوی اسپیشل آپریشنز ایگزیکٹو  کی جانب سے نازی جرمنی کے قبضے والے فرانس میں بھیجی جانے والی پہلی خاتون وائرلیس آپریٹر تھیں۔ ’’میڈلین‘‘ کے کوڈ نام سے کام کرتے ہوئے انہوں نے سخت نگرانی کے باوجود اہم خفیہ معلومات لندن تک پہنچائیں۔

 

اکتوبر 1943 میں دھوکہ سے گرفتار کئے جانے کے بعد انہیں شدید تشدد کا سامنا کرنا پڑا، مگر انہوں نے کوئی راز ظاہر نہ کیا۔ 13 ستمبر 1944 کو ڈاخاؤ کنسنٹریشن کیمپ میں 30 برس کی عمر میں انہیں گولی مار کر قتل کردیا گیا۔ اُن کا آخری لفظ ’’آزادی‘‘ بتایا جاتا ہے۔

 

نوٹیفائی ہونے والے نئے ڈاک ٹکٹ میں نور عنایت خان کو WAAF یونیفارم میں دکھایا گیا ہے۔ وہ اس سال کے لیے منتخب بارہ مزاحمتی ہیروز میں شامل ہیں۔

 

نور کی سوانح نگار شربانی باسو نے اس اعزاز کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’’فرانس اور برطانیہ نے نور کو خراجِ تحسین پیش کیا؛ اب وقت ہے کہ بھارت بھی اپنے اس غیر معمولی ورثے کی حامل بیٹی کے نام کا ڈاک ٹکٹ جاری کرے۔‘‘

 

بھارت، روس، برطانیہ اور فرانس سے جڑی میراث رکھنے والی نور کو برطانیہ نے بعد از مرگ جارج کراس (1949) جبکہ فرانس نے Croix de Guerre with Gold Star سے نوازا۔ لندن اور پیرس میں ان کی یادگاریں بھی موجود ہیں۔

 

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button