بہار کی طرز پر ملک گیر سطح پر ووٹر لسٹوں کی خصوصی جانچ کی تیاری

بہار کی طرز پر اب ملک گیر سطح پر ووٹر لسٹوں کی خصوصی جامع نظرثانی (Special Intensive Revision) کی تیاری کی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں 10 ستمبر کو مختلف ریاستوں کے چیف الیکشن آفیسر کے ساتھ ایک اہم اجلاس طلب کیا گیا ہے۔
اس موقع پر ووٹر لسٹوں کی نظرثانی کے سلسلے میں اب تک کی تیاریوں کا جائزہ لیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر جنیش کمار کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سی ای اوز کے ساتھ یہ تیسرا اجلاس ہوگا۔
آئندہ سال تمل ناڈو، مغربی بنگال، کیرالا، آسام اور پڈوچیری میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ ایسے میں امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سال کے آخر میں اس عمل کا باضابطہ آغاز ہوگا۔
واضح رہے کہ بہار میں ووٹر لسٹوں کی خصوصی جانچ کے دوران اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے سخت اعتراضات کئے گئے تھے۔ اسی پس منظر میں اب الیکشن کمیشن اسے زیادہ شفاف اور منظم انداز میں کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔
الیکشن کمیشن نے ہدایت دی ہے کہ افسران گھر گھر جا کر معلومات اکٹھی کریں گے۔ ساتھ ہی غیر قانونی تارکینِ وطن کو فہرستوں سے نکالنے اور ووٹر لسٹ کی شفافیت کو یقینی بنانے پر زور دیا جائے گا۔ چونکہ بنگلہ دیش اور میانمار سے آنے والے غیر قانونی مہاجرین کے خلاف کئی ریاستوں میں کارروائیاں جاری ہیں،
اس لئے یہ اقدام اور بھی اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ سپریم کورٹ پہلے ہی واضح کر چکی ہے کہ ووٹر لسٹوں کی خصوصی نظرثانی کرانا الیکشن کمیشن کا آئینی حق ہے، اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسی بھی اہل شخص کو ووٹ کے حق سے محروم نہیں کیا جانا چاہیے۔
واضح رہے کہ ملک کی کئی ریاستوں میں 2002 سے 2004 کے درمیان ووٹر لسٹوں کی جامع نظرثانی کی گئی تھی۔ حال ہی میں دہلی اور اتراکھنڈ کے چیف الیکشن آفیسرز نے بھی اس عمل کے بعد تیار کی گئی ووٹر لسٹیں اپنی ویب سائٹس پر جاری کر دی ہیں۔