تلنگانہ

مسلم نوجوان کی جان بچانے کی کوشش میں ہندو نوجوان کی جان چلی گئی _ حادثہ میں دونوں کی موت

حیدرآباد _ 23 دسمبر ( اردولیکس) ہندو مسلم آپسی بھائی چارہ اور گنگا جمنی تہذیب کی مثال تلنگانہ کے کلوا کرتی میں دیکھنے میں آئی جہاں ایک مسلم نوجوان کی زندگی بچانے کی کوشش کے دوران ایک ہندو نوجوان کی جان چلی گئی۔ سب انسپکٹر کلوا کرتی پولیس رمیش نے اس معاملہ کی تفصیلات سے واقف کرواتے ہوئے بتایا کہ کلوا کرتی کے رہنے والے 30 سالہ سید نواز کو ایک ہفتہ قبل ہی بیٹی پیدا ہوئی تھی

                                 سید نواز

اور وہ جڑچرلہ میں واقع اپنے سسرالی مکان میں اپنی نومولود کو دیکھنے کے بعد جمعرات کہ رات تقریباً 10:30 بجے مکان واپس ہو رہے تھے کہ کلوا کرتی کے قریب نامعلوم گاڑی نے انہیں ٹکر دے دی جس کی وجہ سے وہ شدید زخمی حالت میں سڑک پر ہی تڑپ رہے تھے ۔ اس دوران ایک بلیرو گاڑی میں دونوجوان کلوا کرتی سے کونہ کوئٹہ جارہے تھے کہ راستہ میں نواز کو زخمی حالت میں تڑپتا ہوا دیکھ کر انسانی ہمدردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے رک گئے اور اشوک نامی نوجوان بلیرو گاڑی سے اتر کر نواز کی مدد کے لئے پہنچ گیا۔

 

وہ اسے سڑک سے اٹھا رہا تھا کہ کلوا کرتی سے جڑچرلہ جانے والی ایک لاری ان دونوں کو کچل کر تیز رفتاری کے ساتھ آگے نکل گئی جس کی وجہ سے دونوں کی بر سر موقع موت ہو گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ سید نواز کو ان کے سسرالی افراد خاندان نے رات کے وقت مکان واپس ہونے سے منع کیا تھا اور اشوک کو بھی اس کے ڈرائیور نے سڑک کے درمیان زخمی نواز کے پاس جانے سے روکا تھا لیکن ان دونوں نے بھی مشورے نہیں مانے اور دونوں کی موت ہوگئی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button