انٹر نیشنل

پاکستان میں قرآن پاک کی بے حرمتی۔ برہم احتجاجیوں نے 6 گرجا گھروں کو آگ لگا دی۔ سوشل میڈیا پر ویڈیوز وائرل

نئی دہلی: پاکستان کے صوبہ پنجاب میں قرآن مجید کی بے حرمتی کے بعد برہم ہجوم نے کم از کم 6 گرجا گھروں کو آگ لگا دی اور عیسائیوں کے املاک پر بھی حملے کیے گئے۔ یہ واقعہ لاہور سے 130 کلومیٹر دور پنجاب کے فیصل آباد ضلع کی تحصیل جڑانوالا میں پیش آیا۔

 

 

پاکستانی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب عیسائی شخص اور اس کی بہن نے مبینہ طور پر قرآن مجید کی بے حرمتی کی۔ قرآن پاک کی بےحرمتی کی اطلاعات سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگیں جس کے نتیجے میں صبح نو بجے کے قریب مشتعل افراد سنیما چوک کے پاس اکٹھے ہونے لگے۔

 

 

فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں قرآن کی مبینہ بے حرمتی کے واقعے کے بعد مشتعل ہجوم نے مسیحی آبادی پر دھاوا بول کر متعدد گرجا گھروں کو نذرِ آتش کر دیا ہے جبکہ کرسچن کالونی کے علاوہ سرکاری عمارتوں میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی ہے۔

 

 

پولیس کی جانب سے دو مسیحی نوجوانوں کے خلاف قرآن کی بےحرمتی اور توہینِ رسالت کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔فیصل آباد پولیس کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری پیغام میں جڑانوالہ کے شہریوں کو مخاطب کر کے کہا گیا ہے کہ ’قرآن پاک کی بےحرمتی کرنے والوں کے خلاف سٹی تھانہ جڑانوالہ میں مقدمہ درج ہو چکا ہے اس لیے احتجاجی اشتعال انگیزی اور توڑ پھوڑ سے گریز کریں‘

 

 

صورتحال کو قابو میں لانے کے لیے پاکستانی رینجرس کو طلب کر لیا گیا ہے۔ اس دوران پاکستان کے نو منتخب نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے تشدد پر افسوس کا اظہار کیا اور اپنے ٹویٹر پر پیغام میں کہا کہ فیصل آباد سے جو تصویریں سامنے آرہی ہیں وہ بہت مایوس کن ہیں۔

 

 

انہوں نے کہا کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں اور اقلیتوں کو نشانہ بنانے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ چرچ آف پاکستان کے صدر بشپ ازاد مارشل نے کہا ہے کہ ایک چرچ کی عمارت جلائی گئی بائبل کی بے حرمتی کی گئی اور عیسائیوں پر جھوٹا الزام عائد کرتے ہوئے ان پر ظلم کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button