این آر آئی

ریاض میں “تلگو کلچرل ڈے” کا عظیم الشان انعقاد۔ نائب سفیر ہند نے کیا افتتاح 

ریاض“سعودی عرب تلگو اسوسی ایشن” (SATA) نے شاندار پیمانے پر ریاض میں تلگو کلچرل ڈے کا اہتمام کیا۔ جس میں ایک ہزار سے زائد مرد و خواتین نے شرکت کی۔ ریاض کے مضافات میں واقع ایک وسیع و عریض فنکشن ھال میں منعقد اس تقریب کا افتتاح بحیثیت مہمان خصوصی نائب سفیر ہند ابو میثن جارج نے روایتی شمع روشن کرکے کیا۔

 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نائب سفیر سفارت خانہ ہند جارج نے کہا اس ہفتہ ہندوستان کی کی پالیمنٹ میں خواتین ریزرویشن بل پاس ہوا اور آج میں اس تقریب میں شریک بڑی تعداد میں آدھی تعداد خواتین کی دیکھ رہا ہوں اور یہ خواتین تقریب میں صرف شریک نہیں بلکہ مردوں کے شانہ بشانہ تقریب کی سرگرمیوں میں برابر کی شریک بھی ہیں۔ جو خواتین کا بااختیار ہونا ظاہر کرتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب میں ہندوستانی باشندے دوسری بڑی تعداد میں رہتے ہیں جن میں ملک کی مختلف ریاستوں، جداگانہ کلچز اور الگ الگ زبانون کے بولنے والے شامل ہیں جو یہاں اپنے ملک کا نام روشن کررہے ہیں۔

 

جارج نے یہ بھی کہا کے سعودی عرب میں کام کرنے والا ہر ہندوستانی ملک کا نمائیندہ اور سفیر ہے۔ نائب سفیر نے کہا کہ انھیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ SATA کی شاخیں سارے مملکت میں پھیلی ہوئی ہیں اور سماجی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انھوں نے SATA کو ایمبیسی سے ہر طرح تعاون کا تیقن بھی دیا۔ ابتداء میں مسز چیتنا نے نائب سفیر کا تعارف پیش کیا۔ تقریب کے مہمان اعزازی معین اختر، سکنڈسکریٹری سفارت خانہ ہند نے حاضرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کسی سماجی تنظیم کا اتنے بڑے اور اتنے شاندار پیمانے پر تقریب کا انعقاد کرنا حیرت انگیز ہے۔ انھون نے نائب سفیر کے خیال کو دہراتے ہوئے کہا کہ اس تقریب میں خواتین بڑی تعداد میں ہیں اور انتظامات میں اہم کردار ادا کرتی نظر آرہی ہیں مسز کے لکھشمی نے معین اختر کا تعارف پیش کیا۔

 

تقریب کے کلیدی مقرر و معروف صحافی عرفان محمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ مملکت میں ہم ہندوستانی ایک گلدستہ کی طرح ہیں جس میں مختلف رنگ و بو کے پھول سجے ہیں انھون نے مزید کہا کہ SATA ہو یا دیگر زبان والوں کی تنظیمیں مذہب و عقیدے سے پرے صرف زبان کی بنیاد پر متحد ہوکر سماجی خدمات انجام دے رہے ہیں اور ان تنظیموں میں مختلف حیثیت اور عہدوں پر فائز افراد منسلک ہیں۔ انھوں نے علاقائی زبانوں کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ عرفان محمد نے تقریب مین موجود ہندوستانی سماجی جہد کار ناز سوکت علی، صدیق توور، شہاب کٹوکاڈ، کی سماجی خدمات کو سراہا۔ مسز چیتنیا نے عرفان کا تعارف پیش کیا۔

 

منس ونگ کے صدر آنند راجو نے اپنے خطاب میں SATA سے تعاون کرنے والوں کا ذکر کرتے ہوئے عرفان محمد کو SATA کے ریڑھ کی ہدی قرار دیا۔ صدر SATA ملیش نے اپنی خیر مقدمی تقریر میں کہا کہ ہم کسی تہذیب و زبان کے بولنے والے ہوں یہاں ہم پہلے ہندوستانی ہیں۔ اسی بنیاد پر ہم سماجی خدمات بھی انجام دیتے ہیں۔ انھوں نے SATA کی سرگرمیوں پر تفصیلی روشنی بھی ڈالی۔

 

اس تقریب میں مہمان خصوصی، مہمان اعزازی کو SATA کی جانب سے تہنیت پیش کرنے کے علاوہ چند سماجی جہد کاروں جن میں صدیق توور، ناز شوکت علی، شہاب کٹوکاڈ، مسز زینت جعفری، سلمان خالد، اے رفیق اور مسز سپنا جئے کرشنن شامل کو بھی تہنیت پیش کی گئی۔ شہ نشین پر جنرل سکریٹری SATA مزمل بھی موجود تھے۔

 

ویمنس ونگ کی صدر سوشاریتا کے ہدیہ تشکر پر اس رنگا رنگ تقریب کا اختتام عمل میں آیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button