Uncategorized

بی جے پی دودھ، دہی اور گھی پر بھی ٹیکس لگا رہی ہے : رکن کونسل کویتا

 خواتین کے لئے بلاسود قرضوں کا جلد اجراء

لڑکیوں کی تعلیم کو اولین ترجیح دینے کی ضرورت

بی آر ایس ایم ایل سی کاعالمی یوم خواتین کے موقع پر کریم نگر میں خطاب

 

حیدرآباد _ 6 مارچ ( پریس نوٹ) بی جے پی کے راج میں ہمارے ملک میں کچھ بھی خریدنا آگ میں ہاتھ ڈالنے کے مماثل ہے ۔ انگریزوں کے دور سے اب تک کسی نے دہی، دودھ اور گھی پر ٹیکس نہیں لگایا، لیکن بی جے پی حکومت نے ان اشیاء پر ٹیکس عائد کرتے ہوئے عوام کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار رکن تلنگانہ قانون ساز کونسل کلواکنٹلہ کویتا نے عالمی یوم خواتین کے موقع پر کریم نگر میں منعقدہ پروگرام میں شرکت کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ دالوں ، تیل اور دیگر ضروری اشیاء کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے ۔ خاص طور پر سلنڈر کی قیمتوں کو دیکھتے ہوئے انہوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ خواتین کو اپنے گھروں میں لکڑی کے چولہے پر دوبارہ پکوان کرنا پڑیگا ۔ بی آر ایس قائد نے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں سی ایم کے سی آر ہر چیز پر سبسیڈی فراہم کرتے ہوئے عوام پر عائد بوجھ کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

 

دختر وزیراعلیٰ نے کہا کہ اب خواتین کو تمام شعبوں میں مواقع مل رہے ہیں ۔ انہوں نے یاد دلایا کہ تلنگانہ کی تشکیل سے قبل لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے کےلئے کافی مشکلات در پیش تھیں ، تعلیمی اداروں میں بیت الخلاء تک نہیں تھے ۔ لیکن اب صورت حال بدل گئی ہے، گاؤں سے منڈل مراکز تک سڑکیں بن چکی ہیں ، ہر گاؤں کی سڑکوں پر لاءٹ ،بسوں کی سہولت میں اضافہ ہوا ہے، کویتا نے بتایا کہ کے سی آر حکومت مرحلہ وار 8 ہزار کروڑ سے ہر اسکول میں باتھ روم بنائے گی ۔ انہوں نے نتیجہ اخذ کیا کہ ایس سی اور بی سی خواتین طلباء کے لئے ڈگری کالج ہاسٹل کی تعمیر کا سہرا سی ایم کے سی آر کو جاتا ہے ۔

 

انہوں نے لڑکیوں کو تعلیم فراہم کرنے پور زور دیا ۔ رکن کونسل نے کہا کہ لڑکیوں کے چچا کے سی آر شادی کی دیکھ بھال کریں گے اور کلیانہ لکشمی اسے فراہم کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ پولیس میں خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن فراہم کرنے کے علاوہ تلنگانہ حکومت دیگر محکموں میں بھی ریزرویشن نافذ کرے گی ۔ اگر آپ تعلیم حاصل کریں گے تو آپ کو سرکاری کے ساتھ ساتھ خانگی ملازمتوں میں بھی مواقع ملیں گے ۔

 

انہوں نے وضاحت کی کہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد ریاست میں 20 ہزار صنعتیں 24 گھنٹے مسلسل برقی کی فراہمی کی وجہ سے آئی ہیں جس سے تقریباً 30 لاکھ ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں ۔ لہذا انہوں نے لڑکیوں کی تعلیم پر سمجھوتہ نہ کرنے کی اپیل کی ۔ کویتا نے واضح کیا کہ آج جائیداد موجود ہے تو کل ختم ہو سکتی ہے لیکن تعلیم زندگی بھر ساتھی رہے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی والدہ نے انہیں بچپن میں پڑھنے پر زور دیا تھا اور اسی وجہ سے وہ آج اتنی ہمت سے بات کر رہی ہیں ۔ خواہ کتنی ہی مشکل کیوں نہ ہو، تجویز ہے کہ لڑکیوں کو تعلیم دلوائی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف تعلیم بلکہ کاروبار کی طرف بھی توجہ دینے کی کوشش کی جائے ۔ بی آر ایس قائد نے کہا کہ بچپن سے ہی لڑکیوں کی حوصلہ افزائی کی جائے کہ وہ کاروبار شروع کریں اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو نوکریاں فراہم کریں ۔ انہوں نے واضح کیا کہ لڑکیوں کو نہ صرف ملازمت کرنا بلکہ بزنس مین کے طور پر بھی تربیت دی جانی چاہیے ۔

 

انہوں نے کہا کہ صرف یوم خواتین کے موقع پر ہی ایسی سوچ نہیں ہونی چاہیے بلکہ ہر دن ایسی سوچ ہونی چاہیے کہ ہر یوم خواتین کا دن ہو ۔ بی آر ایس قائد نے کہا کہ کے سی آر حکومت خواتین کے لیے ایسی اسکیموں پر عمل آوری کر رہی ہے جو ملک میں پہلے کہیں بھی نہیں دیکھی گئیں ۔ انہوں نے بتایا کہ کلیانہ لکشمی ، شادی مبارک اسکیم کے ساتھ ساتھ حاملہ خواتین اور لڑکیوں کی تعلیم کے لیے کئی پروگرام چلائے جا رہے ہیں ۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کی طرف سے فراہم کردہ ڈبل بیڈ روم میں بھی وہ دل و جان سے خواتین کے نام دینا چاہتے ہیں ۔ مزیدکہا کہ حکومت جلد ہی ان افرادکو 3 لاکھ روپے فراہم کرے گی جن کے پاس گھر بنانے کے لیے اپنی زمین ہے ۔ اسی سبب عوام سے کہا جاتا ہے کہ ذرا غور کیجئے کے عوام کا حقیقی خادم کون ہے ۔ عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کون خدمات انجام دے رہے ہیں ۔

 

اس موقع پر ریاستی وزراء گنگولا کملاکر ، ستیہ وتی راٹھور ،اراکین اسمبلی و دیگر بی آر ایس قائدین موجود تھے ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button