تلنگانہ

کوئی بھی پارٹی مذہب کے نام پر جیت نہیں سکتی _ تلنگانہ میں 105 حلقوں میں کامیابی حاصل کرنے چیف منسٹر چندرشیکھرراو کا دعوٰی

حیدرآباد _ 17 مئی ( اردولیکس) تلنگانہ کے چیف منسٹر و صدر بی آر ایس چندرشیکھرراو نے آیندہ انتخابات میں بھی ریاست میں تیسری معیاد کے لئے اقتدار حاصل کرنے کا دعوٰی کرتے ہوئے کہا کہ بی آر ایس پارٹی 95 سے 105 حلقوں میں کامیابی حاصل کرے گی۔

تلنگانہ بھون میں پارٹی کے ارکان اسمبلی، کونسل اور پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر چندرشیکھرراو نے کہا کہ تمام سروے ہمارے حق میں ہے اگر ہر رکن اسمبلی سخت محنت کرتے ہیں تو ایسی صورت میں ہر ایک رکن اسمبلی 50 ہزار سے زائد ووٹوں کی اکثریت سے کامیابی حاصل کریں گے۔

چیف منسٹر چندرشیکھرراو نے کہا کہ کوئی پارٹی مذہب اور ذات پات کی بنیاد پر جیت نہیں سکتی۔تلنگانہ میں ان کی حکومت تمام مذاہب کے لوگوں کے ساتھ مساوی سلوک کررہی ہے یہی ہماری کامیابی کا راز ہے

آج مہاراشٹر کے عوام بھی تلنگانہ کی طرز پر ترقی چاہتے ہیں مہاراشٹر کے ایک آئی اے ایس افسر نے تلنگانہ ماڈل کی تعریف کی۔ یہ ہمارے لئے فخر کی بات ہے چیف منسٹر چندرشیکھرراو نے کہا کہ گجرات ماڈل ایک بوگس ماڈل تھا مودی حکومت نے ملک کے عوام کو دھوکہ دیا ہے اس لئے آج ملک کی کئی ریاستوں کی نظریں تلنگانہ ماڈل پر ہے انھوں نے کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل سے ریاست میں صرف ایک اقامتی اسکول تھا لیکن آج 1001 اقامتی اسکولس ہوگئے ہیں جن میں سماج کے ہر طبقہ کے بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کی جارہی ہے

انہوں نے کہا تلنگانہ ریاست کو ہر محاذ پر نمبر ون بنایا گیا ہے فی کس آمدنی ہو یا فی کس برقی کے استعمال میں بھی سرفہرست ہے ہر سال آمدنی میں اضافہ کرتے ہوئے رقم کو فلاح و بہبود کے کاموں پر خرچ کیا جا رہا ہے کانگریس کے 10 سالہ دور میں ریت کی کانکنی سے 36 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی تھی لیکن ان کے پہلے 5 سالہ دور میں 5 ہزار کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی ہے سنگارینی کالریز کی آمدنی 12 ہزار کروڑ سے بڑھ کر 34 ہزار کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے یہ صرف بہتر اور شفاف حکمرانی سے ممکن ہوا ہے

 

متعلقہ خبریں

Back to top button