تلنگانہ کے جگتیال ضلع میں محبت کی شادی کا خوفناک انجام — لڑکی کے رشتہ داروں کا دھاوا، لڑکے کے گھر والوں پر قتل کی کوشش، دلہن کا زبردستی اغوا
تلنگانہ کے جگتیال ضلع میں محبت کی شادی کا خوفناک انجام — لڑکی کے رشتہ داروں کا دھاوا، لڑکے کے گھر والوں پر قتل کی کوشش، دلہن کو زبردستی اغوا!
تلنگانہ کے جگتیال ضلع کے ملیال میں محبت کی شادی نے ایک ہولناک رُخ اختیار کرلیا۔ 27 سالہ متھو کمار اور 24 سالہ مادھوی کی شادی نے لڑکی کے گھر والوں کو اس قدر مشتعل کیا کہ انہوں نے فلمی انداز میں لڑکے کے گھر پر دھاوا بول دیا اور پورے خاندان پر قاتلانہ حملہ کردیا۔
اطلاعات کے مطابق جگتیال ضلع کے ملیال منڈل سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ نلّہ متھو کمار اور آندھراپردیش کے گنٹور ضلع ماچرلہ گاؤں کی 24 سالہ مادھوی ایک دوسرے سے عرصہ دراز سے محبت کرتے تھے۔ لڑکی کے والدین اس رشتہ کے خلاف تھے، جس کے بعد دونوں نے گزشتہ ہفتہ جگتیال کے مشہور مندر کونڈاگٹّو آنجنیا سوامی کے پاس شادی کرلی۔
شادی کا علم ہوتے ہی لڑکی کے گھر والے لڑکے کے گھر پہنچے اور جھگڑا کھڑا کردیا۔ اس پر لڑکے کے والد نے ملیال پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی۔ پولیس نے دونوں خاندانوں کو بلوا کر صلاح مشورہ کرکے روانہ کردیا، مگر لڑکی کے رشتہ دار مسلسل دھمکیاں دیتے رہے۔ اس پر لڑکے کے گھر والوں نے 22 تاریخ کو ایک اور شکایت پولیس میں داخل کی کہ انہیں جان کا خطرہ ہے
اور پیر کی شام اچانک کاروں کا قافلہ لڑکے کے گھر کے سامنے رکا۔ چند لمحوں میں ہی حملہ آوروں نے لاٹھیوں سے متھو کمار، اس کے والد اور خواتین پر ٹوٹ پڑے۔ گھر میں چیخ و پکار مچ گئی۔ حملہ آوروں نے “مار ڈالیں گے!” کی دھمکیاں دیتے ہوئے سب کو شدید زخمی کردیا۔ اسی افراتفری میں انہوں نے مادھوی کو گھسیٹ کر باہر نکالا، مارا اور زبردستی کار میں ڈال کر لے گئے۔
زخمی خاندان خوف کے حالت میں پولیس اسٹیشن پہنچا۔ کئی افراد خون میں لت پت تھے۔ انہیں فوری طور پر جگتیال سرکاری ہاسپٹل منتقل کیا گیا۔
متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ لڑکی کو قتل کیے جانے کا شدید خطرہ ہے اور حملہ آور دوبارہ آکر انہیں بھی ختم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے پولیس سے فریاد کی کہ فوری کارروائی کرتے ہوئے مادھوی کو بازیاب کرایا جائے اور قاتلانہ حملہ کرنے والوں کو سخت ترین سزا دی جائے۔



