ایجوکیشن

انڈین فورم فار ایجوکیشن ریاض کے زیر اہتمام سمینار ۔ ڈاکٹر عبدالقدیر کلیدی مقرر

ریاض ۔ کے این واصف

اپنی تہذیب اور شناخت سے کوئی سمجھوتا نہیں کیا جاسکتا۔ اس کی حفاظت ہماری اولین ذمہ داری ہے۔ اس خیال کا اظہار ڈاکٹر عبدالقدیر، چیرمین شاھین گروپ آف انسٹی ٹیوشن نے کیا۔ وہ انڈین فورم فار ایجوکیشن ریاض کے زیر اہتمام Navigating Education Pattways in India کے عنوان سے منعقد سمینار سے بحیثیت کلیدی مقرر خطاب کر رہے تھے۔ اس محفل مین ڈاکٹر ندیم ترین نے بحیثیت مہمان خصوصی شریک تھے۔ ڈاکٹر عبدالقدیر ان دنوں اپنے ایک وفد کے ساتھ سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔ اس وفد میں محمد ایوب سوانور، ایم عبدالحئی، اشرف علی، افضل شریف، محفوظ زری والا، مفتی عبدالحمید، قیصر خاں اور روشن ضمیر شامل ہیں۔

 

ڈاکٹر عبدالقدیر نے اپنے خطاب میں کہا علم حاصل کرنا جتنا ضروری ہے، اپنی شناخت برقرار رکھنا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔ اس کے لئے ہمیں ہمارے اپنے تعلیمی ادارے قائم کرنا ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے گروپ کا مقصد ملک کے آسمان پر علم کی ہزاروں شاہین اڑھتے دیکھنا ہے۔ سر سید کا سا جذبہ رکھنے والے ڈاکٹر قدیر نے بتایا کہ ملت کے درد مند حضرات کے تعاون سے اب تک ہندوستان کی 14 ریاستوں مین اس طرز کے تعلیمی ادارے قائم ہوچکے ہیں جن میں ہزاروں طلباء و طالبات اپنی تہذیب و شناخت کو برقرار رکھتے ہوئے تعلیم حاصل کررہے ہیں۔

 

انھوں نے کہا کہ شاھین انسٹی ٹیوشن ملک اور بیرون ملک تعلیمی ادارے قائم کرنے والوں کے ساتھ اپنا مکمل تعاون دراز کرنے کے لئے ہمیشہ تیار ہے۔ ڈاکٹر قدیر نے افسوس کے ساتھ کہا کہ آج ملت کا پیسہ شادی بیاہ اور دیگر فضول قسم کی رسومات کی نذر ہورہاہے۔ انھوں نے والدین سے کہا کہ شادی کے زیور کی فکر کی بجائے اولاد کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کی فکر کریں۔

 

ڈاکٹر قدیر نے شاھین کے خصوصی تعلیمی پرگرامرز جیسے Academic ICU, تحفیظ پلس کے تحت حفاظ کو میڈیکل اور انجینرنگ کے لئے تیار کرنا، ڈراپ آؤٹ بچوں کو دوبارہ تعلیم سے جوڑنا، یتیم، نادار اور غریب بچون کی مالی مدد کے ساتھ تعلیم سے جوڑ کر انھین نئی زندگی بخشنا وغیرہ پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ جلسہ کے مہمان خصوصی، معروف بزنس مین و صاحب خیر ڈاکٹر ندیم ترین نے حاضرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جیسے شاھین انسٹی ٹیوشن چراغ سے چراغ جلاکر علم کی روشنی پھیلا رہا ہے اس کار خیر میں اور لوگوں کو آگے آنا چاہئیے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے موجودہ تعلیمی ادارون کو تقویت بخشتے ہوئے انھین ترقی دی جانی چاہئیے۔ ندیم ترین صاحب کی تعلیم کے میدان مین وطن اور یہان گران قدر خدمات ہیں۔

 

ڈاکٹر قدیر کے ہمراہ وفد کے اراکین جو ملک کے مختلف مقامات پر شاھین گروپ کی رہنمائی مین تعلیمی ادارے چلا رہے ہیں نے بھی سمینار کو مخاطب کرتے ہوئے اپنے تجربات بیان کئے۔ سمینار کا آغاز قاری عبدالرحمان کی رواءت کلام پاک سے ہوا۔ صدر فورم ڈاکٹر دلشاد احمد نے خیر مقدم اور فورم کی سرگرمیون پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ فورم کو ریاض میں NEET سنٹر لانے کا اعزاز حاصل ہے۔ ابتداء میں مہمانان کو فورم اور ریاض کی سماجی تنظیمون کی جانب سے تہنیت پیش کی گئی۔ سرگرم سماجی جہد کار سلمان خالد نے پر اثر انداز مین نظامت کے فرائض انجام دئیے۔ ڈاکٹر جہانگر احمد نے ان معاونت کی۔ انجینئر فرحان ہاشمی نے سوال جواب سشن کو کوآرڈینیٹ کیا۔

 

جلسہ گاہ اپنی تنگ دامنی کا شکوہ کررہا تھا۔ بیسیوں مہمان استادہ مقررین کو سنتے رہے۔ انجینئر ہاشمی کے ہدیہ تشکر پر رات دیر گئے یہ محفل اختتام پذیر ہوئی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button